زیادہ پیسے والا کشمیر کا وزیراعظم بنے گا، سیاسی یتیم ہمارے خلاف اکٹھے کئے جارہے ہیں، بلاول بھٹو

July 31, 2021

سیاسی یتیم ہمارے خلاف اکٹھے کئے جارہے ہیں، بلاول بھٹو

کراچی (ایجنسیاں‘ٹی وی رپورٹ) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے الیکشن کے بعد اب حکومت بنانے میں بھی پیسہ چل رہا ہے اور جس کے پاس زیادہ پیسہ ہو گا وہی وزارت عظمیٰ کی نشست لے گا۔

سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کی حیثیت سے ہم آزاد کشمیر کی بننے والی کٹھ پتلی حکومت کو ایک دن کے لیے بھی چلنے نہیں دیں گے‘سلیکٹڈکو بھگائیں گے ‘انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کو پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بے نقاب کریں گے اور اس حکومت کی اصلیت کشمیر کے عوام کے سامنے لے کر آئیں گے۔

عمران خان نے سندھ کے سارے سیاسی ، لاوارث، یتیم اور سیاسی کچرے کوہمارے خلاف اکٹھا کیا ہے‘ دوست ساتھ دیں تو اب بھی وفاقی حکومت گراسکتے ہیں‘عوام تبدیلی کا اصل چہرہ پہچان چکے ‘الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی تجویزبدنیتی پر مبنی ہے ۔

جمعہ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹونے کہا کہ ہم آزاد کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت کو اکیلے اور دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر ٹف ٹائم دیں گے اور دھاندلی کو ایکسپوز کریں گے۔ پیپلزپارٹی کا حق تھا کہ وہ آزاد کشمیر میں حکومت بناتی لیکن یہ حق ہم سے چھینا گیا۔

جتنی دھاندلی آزاد کشمیر کے ان انتخابات میں ہوئی ہے اتنی تاریخ میں کبھی نہیں ہوئی۔ امور کشمیر کا وزیر پیسے بانٹتے ہوئے پکڑا گیا،اب پیسوں ہی سے وزیراعظم، اسپیکر اور وزراءبنائے جائیں گے۔ ہم اپوزیشن کے ساتھ مل کر اس کٹھ پتلی حکومت کے خلاف کشمیر میں حکمت عملی بنائیں گے۔

ایک سوال پر ان کا کہناتھاکہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی تجویز بدنیتی پر کی گئی ہے۔ اس تجویز کی حمایت الیکشن کمیشن بھی نہیں کرتا۔ ہم اس تجویز کو اہمیت نہیں دے سکتے۔ ہمارے خلاف کارروائیاں نئی بات نہیں۔ ہم نے ڈکٹیٹر ضیااورمشرف کا مقابلہ کیا اور اب ہم اس کٹھ پتلی حکومت کا بھی مقابلہ کریں گے۔

اس حکومت کی دھاندلی کا طریقہ کار ایم کیو ایم والا ہے۔ چوہدری یاسین اور ان کے بیٹے سے سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے اور ان پر قتل کے مقدمات قائم کئے گئے ہیں۔ ہم اس پر بھرپور احتجاج کریں گے ۔

نبیل گبول کے بیان پر بلاول کا کہناتھاکہ فرحت اللہ بابر انہیں شوکاز نوٹس جاری کریں گے۔ اس موقع پر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ وہ یہ نوٹس جاری کر چکے ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارا واضح موقف ہے کہ پی پی پی کراچی سے کشمیر تک اس کٹھ پتلی کا مقابلہ کرے گی۔