2 برس میں کراچی سے 49 کھرب 60 ارب ٹیکس جمع، ترقیاتی منصوبوں کیلئے صرف 52 ارب جاری

September 18, 2021

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)قومی اسمبلی میں پوچھے گئے سوالات کے تحریری جوابات میں بتایا گیا کہ گزشتہ دو مالی سال میں کراچی سے ایف بی آر نے 49کھرب60ارب75کروڑ روپے ٹیکس ریونیو جمع کیا۔

مالی سال 2019-20میں 22 کھرب 23ارب 37کروڑروپے اور مالی سال 2020-21 میں 27کھرب37ارب38کروڑ روپے ریونیو جمع کیا گیا، اور ان دو برسوں میں وفاقی ترقیاتی پروگرام پی ایس ڈی پی کے تحت وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 61ارب35کروڑروپے مختص کیے گئے اور 52 ارب 7کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔

ایک تحریری جواب میں وزیرخزانہ نے ایوان کو بتایا کہ کسانوں خاص طوپر زیتون ، چائے اور مشروم کی کاشت کیلئے بلاسود قرض دینے کی تجویز زیر غور نہیں، تحریری جواب میں بتایا گیا کہ وفاقی سرکاری ملازمین کی آسامیوں کی اپ گریڈیشن کیلئے تجویز زیر غور ہے۔

حکومت کی جانب سے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے متعدد انتظامی اور پالیسی اور ریلیف اقدامات کیے گئے ہیں ان میں نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی، سستے بازار اور یوٹیلٹی آئوٹ لیٹس، مسابقتی کمیشن، ڈسٹرک پرائس کنٹرول کمیٹی قائم کی گئی ہیں۔

گندم، چینی ،کی درآمد کی جارہی ہے، ریلیف اقدامات کے تحت احساس پروگرام کے تحت فنڈز کو 210ارب روپے سے بڑھا کر 260ارب روپے کر دیئے گئے، بے روزگار اور غریب افراد کیلئے پناہ گاہوں میں اضافہ کیا گیا۔

بیروزگاری کی شرح پر قابو پانے کیلئے تعمیراتی پیکیچ، ٹیکسٹائل پیکیچ، کامیاب جوان پروگرام، ریلیف پیکچ جاری کیا گیا اور سی پیک کے تحت روزگار پیدا کرنے مواقع فراہم کیے گئے، قومی اسمبلی میں تحریک آزادی کشمیر کے عظیم لیڈرسید علی گیلانی کی بہادری اور دلیرانہ جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد متفقہ منظور کر لی گئی۔

قرارداد وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے پیش کی، چوتھے پارلیمانی سال کے پہلے روز قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے پرپیر کی شام 5بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔