گیارہ سو ارب روپے پیکج سے ہی KCR آ رہا ہے، گورنر سندھ

September 27, 2021


گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) گیارہ سو ارب روپے پیکج سے ہی آ رہا ہے، صوبائی حکومت صرف 6 ارب روپے دے رہی ہے، نون لیگ کئی بار حکومت میں آئی لیکن کراچی کیلئے کام نہیں کیا، جبکہ پیپلزپارٹی نے کراچی کو 13 برس کے دوران ایک بس نہیں دی، شہر میں پانی اور سیوریج کا برا حال ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ وفاقی حکومت کوئی منصوبہ شروع کرنے جاتی ہے تو اس میں رکاوٹ آجاتی ہے، وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کے درمیان فائلیں پھنس جاتی ہیں، بنڈل آئی لینڈ اس کی مثال ہے۔

گورنر سندھ نے کہاکہ کل سابق گورنر محمد زبیر کہہ رہے تھے کہ گرین لائن کی مبارکباد نوازشریف کو دینی چاہئے، یہ کھسیانی بلی کھمبا نوچےوالی کہانی ہے، کیونکہ نون لیگ کئی بار حکومت میں آئی ، انہوں نے کراچی کیلئے کام نہیں کیا، جب میں گورنر بنا تومنصوبہ منظور ہوچکاتھا لیکن منصوبےکے برجز نہیں بنے تھے۔

عمران اسماعیل نے بتایا کہ گرین لائن منصوبے کے تینوں برجز کا سنگ بنیاد رکھا، گرین لائن منصوبے کے تینوں برجز کا افتتاح بھی میں نے ہی کیا، وزیراعظم کی پہلے روز سےکراچی پر توجہ رہی ہے، وزیراعظم کا دل کراچی کے ساتھ دھڑکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کےسی آر 11سو ارب روپے پیکج سے ہی آ رہا ہے، کے سی آر 200 ارب روپے سے زیادہ کاپیکج ہے، اس میں صرف 6 ارب روپے صوبائی حکومت دے رہی ہے۔

گورنر کا کہنا تھا کہ کے فور کا منصوبہ 250 ارب روپے سے اوپر کا منصوبہ ہے، یہ بھی 1100 ارب روپے کے پیکج کا حصہ ہے، گرین لائن اور فائر ٹینڈرز بھی 1100 ارب روپے پیکج کا حصہ ہے، وفاق نے35ارب روپے 3 نالوں کی صفائی، بحالی، اطراف میں سڑکیں اور دیوار بنانے میں خرچ کئے۔

گورنر سندھ کا مزید کہنا تھا کہ راوی ریور سٹی منصوبے کا سنگ بنیاد بھی رکھا جاچکاہے، بنڈل آئی لینڈ آپ کے سامنے ہے، کے فور کیلئے زمین کی ایکوزیشن ہوچکی ہے، پہلے یہ تھا کہ کے فور منصوبے کیلئے 50فیصد وفاق اور 50فیصد سندھ حکومت دے گی۔

انہوں نے کہا کہ میں نے یہ محسوس کیا ہے کہ جہاں اس طرح کی پارٹنرشپ ہوتی ہے تو وہ کام ہوتا ہی نہیں ہے، ہم نے ایک فارمولا بنایا کہ اپنے اپنے کام بانٹ لیتے ہیں، کراچی تک کے فور کی چینل وفاقی حکومت بنا رہی ہے، کےفور کی چینل کا خرچہ آگمینٹیشن سے زیادہ ہے، کے فور منصوبے کی آگمینٹیشن کا کام سندھ حکومت کا ہے، کے سی آر میں بھی بنیادی کام وفاقی حکومت کر رہی ہے۔

گورنر سندھ نے بتایا کہ سندھ حکومت سے معاہدہ کیا کہ گرین لائن منصوبہ ہم بنائیں گے، بسیں ہم لائیں گے، تین سال اس کو چلائیں گےاور تین سال بعد سندھ حکومت کے حوالے کر دیں گے، ہم نے فائر ٹینڈرز منگوائے، محکمہ فائربریگیڈ کے پاس ڈرائیورز اور فائر مین ہی نہیں ہیں، یہ بات سن کر شدید مایوسی ہوئی کہ اتنا خرچہ کیا اور یہ بات سننے کو ملی ہے۔

عمران اسماعیل نے کہا کہ میں تو کراچی کا میئر اور ایڈمنسٹریٹر نہیں ہوں، پیپلزپارٹی نے کراچی کو 13سالوں کےدوران ایک بس نہیں دی، پانی اور سیوریج کا برا حال ہے، کراچی کو خصوصی توجہ کی ضرورت ہے، جو اس پر توجہ دے گا کراچی اس کو اپنائے گا۔