• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Web Desk
Web Desk | 13 اکتوبر ، 2019

سروں کے جادوگر کی 71ویں سالگرہ

استاد نصرت فتح علی خان کی 71ویں سالگرہ


فن قوالی کو نئی اُٹھان اور عالمی پہچان عطا کرنے والے استاد نصرت فتح علی خان کے پر ستار آج انکی 71ویں سالگرہ منارہے ہیں، کہتے ہیں کہ سروں کے بادشاہ کی آواز ہمیشہ سننے والوں پر وجد طاری کرتی رہے گی۔

دنیائے موسیقی کے بے تاج بادشاہ پاکستان کے معروف گلوکار نصرت فتح علی خان 13 اکتوبر 1948 کو فیصل آباد میں پیدا ہوئے۔ 

عالمی شہرت یافتہ قوال نصرت فتح علی خان آج ہمارے درمیان نہیں مگر ان کی یادوں کے دئیے آج ہزاروں دلوں میں روشن ہیں۔ آپ کے والد استاد فتح علی خان اور چچا استاد مبارک علی خان اپنے دور کے مشہور قوال تھے۔

نصرت فتح علی خان نے بطور قوال دم مست قلندر مست مست سے ملک گیر شہرت حاصل کی اور انہوں نے قوالی کی صنف میں مغربی انداز متعارف کروایا جسے دنیا بھر میں بھرپور پذیرائی حاصل ہوئی۔ بین الاقوامی سطح پر ان کی شہرت ورلڈ میوزک آرٹ اینڈ ڈانس فیسٹیول سے شروع ہوئی جس کے بعد انکی آواز کا جادو سر چڑھ کر بولنے لگا۔

انہوں نے جدید مغربی موسیقی اور مشرقی کلاسیکی موسیقی کی آمیزش سے ایک نیا رنگ پیدا کیا جس نے نئی نسل کے سننے والوں میں کافی مقبولیت حاصل کی۔ جس کے بعد انہیں یونیورسٹی آف واشنگٹن کے علاوہ 40 مختلف ملکوں کی جانب سے موسیقی کی دعوت بھی دی گئی۔

ان کے مشہور گیتوں میں اکھیاں اڈیکدیاں، ایس توں ڈاڈا دکھ نہ کوئی، یار نہ بچھڑے، میری زندگی ہے تو اور دلوں میں اتر جانے والی حمد وہی خدا ہے قابل ذکر ہیں۔ ان کی قوالیوں کے 125 البم ریلیز ہوئے جس کی وجہ سے ان کا نام گنیز بک آف دی ورلڈ ریکارڈ میں درج کیا گیا۔

انہوں نے کئی مشہور شعرا کے لکھے گیت گا کر ان کے کلام کو امر کر دیا، جہاں بھارتی فلمیں بھی نصرت فتح علی خان کی آواز کے بغیر ادھوری سمجھی جانے لگیں اس کے علاوہ انہوں نے کئی بھارتی فلموں میں گانے کے ساتھ موسیقی بھی ترتیب دی۔

نصرت فتح علی 16 اگست1997 کو اس جہان فانی سے کوچ کرگئے۔ جدید قوالی کے میدان میں اب شاید ہی ان کا کوئی نعم البدل مل سکے۔