نئی دہلی (جنگ نیوز )بھارت نے چین کی جانب سے ایک پل کی تعمیر پر اعتراض اٹھایا ہے، تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت نے پارلیمان کو بتایا ہے کہ چین لداخ میں پینگانگ جھیل پر جو نیا پل تعمیر کر رہا ہے وہ غیر قانونی قبضے والے علاقے میں ہے۔
کچھ دن پہلے ہی سیٹلائٹ تصاویر سے اس نئے پل کی تعمیر کا انکشاف ہوا تھا۔بھارت کی مودی حکومت نے جمعہ کو ملکی پارلیمان کو آگاہ کیا کہ مشرقی لداخ میں ایل اے سی کی معروف پینگانگ جھیل پر چین جس نئے پل کو تعمیر کر رہا ہے وہ ’’غیر قانونی طور پر قبضہ کیے گئے علاقے میں واقع ہے‘‘۔
مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے قریب بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کو جاری رکھتے ہوئے، چین معروف جھیل پینگانگ پر ایک نیا پل تعمیر کر رہا ہے۔
یہ پل لائن آف کنٹرول کے بالکل قریب ہی واقع ہے اور گزشتہ چند ماہ سے زیر تعمیر ہے۔
بھارتی پارلیمان میں بھارت کے مقبوضہ علاقوں کی حیثیت اور چین بھارت سرحد پر موجودہ صورتحال سے متعلق ایک سوال کیا گيا تھا۔
اس کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے خارجہ امور وی مرلی دھرن نے یہ بات کہی ہے کہ بھارت نے چین کی جانب سے تعمیر کیے جانے والے نئے پل کا سخت نوٹس لیا ہے۔
ان کا کہنا تھا، ’’یہ پل ان علاقوں میں تعمیر کیا جا رہا ہے جو سن 1962سے چین کے غیر قانونی قبضے میں ہیں۔ بھارتی حکومت نے اس غیر قانونی قبضے کو کبھی تسلیم نہیں کیا۔‘‘
واضح رہے کہ1962کی بھارت چین جنگ میں دہلی کو بڑی ہزیمت سے دو چار ہونا پڑا تھا۔