لندن، اسلام آباد، لاہور (مرتضیٰ علی شاہ، ایجنسیاں) ناراض پی ٹی آئی رہنما علیم خان نے لندن میں سابق وزیر اعظم نواز شریف سے تین گھنٹے طویل ملاقات کی، نواز شریف سے ملاقات سے قبل علیم خان نے عمران خان سے ملنے سے انکار کر دیا، لندن روانگی سے قبل وفاقی وزراء اور مشیروں نے ان سے ملاقات کی تھی، علیم خان نے وزراء کو بتایا تھا کہ وہ لندن میں نواز شریف سے ملنے جا رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف نے علیم خان کی نوازشریف سے لندن میں ملاقات سے متعلق خبر کی تصدیق کر تے ہوئے کہا کہ لندن تو کیا پاکستان میں بھی ہونیوالی ملاقاتیں تسلیم کر رہا ہوں،جبکہ عبدالعلیم خان کے ترجمان وصوبائی وزیر میاں خالد محمود نے کہا کہ علیم خان نجی دورے پر لندن گئے ہیں، انکی نواز شریف یا جہانگیر ترین سے ملاقات نہیں ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور ڈونر علیم خان نے لندن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے تین گھنٹے تک ملاقات کی، اسکی تصدیق کی جا سکتی ہے۔ علیم خان نے بدھ کو لندن پہنچنے کے ٹھیک چھ گھنٹے بعد نواز شریف سے ملاقات کی۔ باوثوق ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ تین گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی موجود تھے۔ جیو اور دی نیوز نے شریف خاندان اور علیم خان کے کیمپ کے اندرونی ذرائع سے ملاقات کی تصدیق کی ہے۔ ملاقات باہمی دوستوں نے طے کی اور اسکے بعد ہی علیم خان نے لندن جانے کا انتظام کیا۔ واضح رہے کہ علیم خان نے اپنی لندن آمد سے قبل شہباز شریف سے لاہور میں ملاقات کی تھی۔ اجلاس میں نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز بھی شریک تھے۔ اجلاس سہ پہر تین بجے شروع ہوا اور نماز مغرب تک جاری رہا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق علیم خان اور نواز شریف نے پاکستان کے موجودہ سیاسی منظر نامے پر تبادلہ خیال کیا اور علیم خان نے نواز شریف کو بتایا کہ پچھلے تین سالوں میں ان کے ساتھ کیا ہوا اور کیسے ان ہی کی پارٹی نے انہیں نشانہ بنایا۔