• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پانچ دن میں PTI تمام اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع کرائے، الیکشن کمیشن

فائل فوٹو
فائل فوٹو

فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی وکیل کو 5 دن میں تمام اکاؤنٹس کی تحریر شدہ تفصیلات جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی سماعت الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر نے کی۔

وکیل درخواست گزار احمد حسن نے کہا کہ پی ٹی آئی فنڈز کے ذرائع بتانے میں ابھی تک ناکام ہے۔

چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) نے استفسار کیا کہ جو الزامات لگائے گئے ان پر مزید ریکارڈ دے سکتے ہیں؟ صرف جن اکاؤنٹس پر اعتراض ہے ان کی وضاحت کردیں۔

ای سی پی چیف نے پی ٹی آئی وکیل سے کہا کہ آپ صرف اپنی ٹوٹل رقم اور جو متنازع اندراج ہیں ان کو کلیئر کر دیں۔

وکیل پی ٹی آئی انور منصور نے جواب دیا ہم الیکشن کمیشن کو جوابدہ ہیں، درخواست گزار کو نہیں۔

پی ٹی آئی کے مالیاتی ماہر نجم شاہ نے کہا کہ ہم سب انفارمیشن جمع کر کے کمیشن میں جمع کروا دیتے ہیں۔

وکیل پی ٹی آئی نے بتایا کہ تمام انفارمیشن جمع کرانے میں تقریبا 4 سے 5 دن لگیں گے۔

چیف الیکشن کمشنر نے مہلت دیتے ہوئے ہدایت دی کہ 5 دن تک تمام اکاؤنٹس کی تفصیلات لکھ کر جمع کروادیں۔

وکیل احمد حسن نے جرح کرتے ہوئے کہا کہ ان کو اپنے اکاؤنٹس کی تفصیلات بتانے کے لیے 5 منٹ لگنے چاہئیں، یہ 5 دن کا کہہ رہے ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے واضح کیا کہ درست فیصلے کے لیے دونوں کے موقف کو سننا ضروری ہے، جہاں 8 سال انتظار کیا 5 دن اور کرلیں۔

سی ای سی نے کہا کہ تفصیلات جمع کرانے کے بعد 2 دن میں پی ٹی آئی وکیل حتمی دلائل مکمل کرلیں۔

قبل ازیں دوران سماعت مالیاتی ماہر نجم شاہ نے کہا کہ انفرادی بینک اکاؤنٹس کا ریکارڈ اسکروٹنی کمیٹی کو جمع نہیں کرایا جاسکا، سینٹرل فنانس کمیٹی ایسے بینک اکاؤنٹس کا ریکارڈ حاصل نہیں کرسکی۔

ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں رقم کو بار بار دہرایا گیا ہے،26 بینک اکاؤنٹس کی بات کی جاتی ہے، بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات ہی نہیں دی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹرانزیکشن ہمارے ظاہر کردہ بینک اکاؤنٹس میں ہی آئی ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ یہاں کیس کو قانونی نکتۂ نظر سے ثابت کرنا ہے، ہر چیز کی تفصیلات میں نہیں جایا جاسکتا، صاف بتائیں آپ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں؟

چیف الیکشن کمشنر نے کہا اگر مزید تفصیلات کی گہرائی میں جائیں گے تو اہم چیزیں رہ جاتی ہیں، ہم سماعت کے بعد دونوں پارٹیز کے دلائل کا موازنہ کرتے ہیں۔

مالیاتی ماہر نجم شاہ کا کہنا تھا کہ اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ میں فنڈز ریکارڈ، تاریخوں میں کافی حد تک غلطیاں ہیں۔

انور منصور نے کہا کہ اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی امریکا کے اکاؤنٹس کی تفصیلات نہیں دی گئیں، اسکروٹنی کمیٹی صرف پاکستان کے اکاؤنٹس کی تفصیلات دیکھ سکتی تھی۔

نجم شاہ نے کہا میڈیا میں بیانیہ بنایا گیا کہ اسٹیٹ بینک نے پی ٹی آئی کے 26 خفیہ اکاؤنٹس کی نشان دہی کردی۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی تمام اکاؤنٹس کی تفصیلات اور فنڈنگ اسکروٹنی کمیٹی میں جمع کراچکی۔

چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ میڈیا کی بات کرنی ہے تو الیکشن کمیشن کے باہر روسٹرم لگا ہوا ہے، ہمارے سامنے حقائق کی بات کریں میڈیا میں کیا کہا اس کو چھوڑ دیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اتنا وقت نہیں کہ ایک ایک ٹرانزیکشن کو دیکھیں۔

الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 7 جون تک ملتوی کردی۔

قومی خبریں سے مزید