کراچی(رپوٹ/رفیق بشیر)ملک میں بارشوں اور سیلاب سے تباہ ہونے والی سبزیوں و فروٹ باغات کے نقصان کے باعث ملک میں سبزیوں اور پھلوں کی زبردست قلت پیدا ہوگئی،ایران،ترکی،افغانستان اور بھارت سے سبزیوں کی درآمد پر غور کرنا شروع کردیا، تاہم حکومت نے بھارت سے پیاز ، ٹماٹر کی تاحال اجازت نہیں دی۔دیگر ممالک سے پیاز اور ٹماٹر درآمد کرنے کے سودے شروع کردیئے گئے ہیں جبکہ وفاقی حکومت نے پیاز اور ٹماٹر کی درآمد کی اجازت دے دی ،اس سلسلے میں وفاقی وزارت تجارت کے سیکرٹری کی صدرات میں اجلاس منعقد ہوا،جس میں مختلف ممالک کے سفارت کاروں، ایف بی آردیگر معتلقہ وزارت کے نمائندوں کے علاوہ ملکی تاجروں اور درآمد کنندگان نے بھی شرکت کی،اس موقع پر درآمد کنندہ وحید احمد نے وفاقی حکومت کو بتایا کہ حالیہ بارشوں،اور سیلابی صورتحال ملک کی سبزیوں کی پیداوار تباہ ہوگئی ہے، اور مارکیٹ میں سبزیوں قلت کی صورتحال ہے، پیاز ،ٹماٹر کی درآمد پر ڈیوٹی اور ٹیکسز کے خاتم کی جائے،درآمد کنندگان نے مارکیٹ میں استحکام کے لیے تین ماہ کی مدت کے لیے ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی چھوٹ کی تجویز دی، اجلاس میں پی ایف وی اے نے بھارت سے بھی پیاز اور ٹماٹر درآمد کرنے کی اجازت کی تجویز دی وفاقی حکومت نے بھارت سے پیاز ٹماٹر کی درآمد کی تاحال اجازت نہیں دی،دیگر ملکوں سے پیاز اور ٹماٹر کی درآمد کے لیے سودے طے کرنا شروع کردیں گے، اجلاس میں بتایا کہ سیلاب سے سندھ میں پیاز کی 80 فیصد سے زائد فصل برباد ہوگئی،ٹماٹر کی فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے،سندھ میں تین ارب روپے سے زیادہ مالیت کے کھجور کے باغات تباہ ہوگئے ،جس کے باعث آئندہ سال رمضان میں کھجور کی قلت ہوگئی اور ملکی ضرورت پوری کرنے کے لئے قبل ازرمضان کھجور بھی درآمد کرنا پڑئے گی۔