واشنگٹن (اے ایف پی) جاپان کے وزیراعظم فومیو کشیدا نے کہا ہے کہ انہوں نے مغربی طاقتوں کو بتایا ہے کہ مشرقی ایشیا کو اگلا یوکرین بنایا جاسکتا ہے، بحیرہ مشرقی چین اور بحیرہ جنوبی چین کے اسٹیٹس کو میں طاقت کے بل بوتے پر تبدیلی کی کوششوں اور شمالی کوریا کی جوہری اور میزائل سرگرمیوں کے باعث جاپان کے اطراف کی صورتحال تیزی سے سنگین ہوتی جارہی ہے، انہوں نے ابھرتے ہوئے چین اور جارح شمالی کوریا کیخلاف اتحاد کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جاپان کی طرف سے ترقی یافتہ ممالک کے گروپ جی سیون کی سربراہی سنبھالتے ہی کشیدگی نے جرمنی کے علاوہ اتحاد کے تمام رکن ممالک کا دورہ کیا جبکہ انہوں نے جلد ہی جرمنی کے دورے کا بھی منصوبہ بنایا ہوا ہے، اپنے دورہ واشنگٹن کے اختتام پر جاپانی وزیراعظم نے بتایا کہ انہوں نے مشرقی ایشیا میں سکیورٹی کے ماحول سے متعلق اپنے خدشات سے جی سیون کے رہنمائوں کو اگاہ کردیا ہے، بائیڈن سے ملاقات کے ایک روز بعد پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے بتایا کہ یوکرین کے معاملے سے ہمیں یہ سبق ملا ہے کہ یورپ اور انڈوپیسفک میں سلامتی کو ایک دوسرے سے علیحدہ نہیں کیا جاسکتا، جاپانی وزیراعظم نے ایک ایسے موقع پر واشنگٹن کا دورہ کیا ہے جب ان کے ملک نے آئندہ 5 برسوں کے دوران دفاعی اخراجات میں دوگنا اضافے کا اعلان کیا ہے جو دوسری جنگ عظیم میں شکست کے بعد سے ایک منفرد اقدام ہے۔