• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت کے حوالے سے فیصل جاوید کا سوال، حنا ربانی کھر کا جواب

سینیٹ میں پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید نے بھارت سے متعلق سوال کیا جس کا وزیرِ مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے جامع اور مفصل جواب دیا۔

سینیٹ میں پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید نے سوال کیا کہ 5 اگست کے اقدام پر فیصلہ ہوا تھا کہ بھارت سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، کیا موجودہ حکومت اس پوزیشن سے پیچھے ہٹ گئی ہے؟ موجودہ حکومت کے آنے کے بعد کشمیر کا معاملہ اجاگر نہیں ہوا۔

وزیرِ مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ جس معاہدے کی بات ہے، یہ آپ کی حکومت کے دور میں 2021ء میں ہوا تھا، پاکستان نہیں چاہے گا کہ کہیں بھی لاشیں گریں، ایل او سی پر واقعات کم ہوئے ہیں، ہم کوشش کرتے ہیں کہ ایل او سی اور تمام سرحدیں پُر امن رہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایسا ریلیف ہر روز دیں گے جس سے ملک کے لوگ شہید ہونا بند ہوں، ہم ایسی چیز کا دفاع کر رہے ہیں جو سابق حکومت نے کیا، میں کسی بھی ایسی چیز کے خلاف کھڑی ہوں گی جو پاکستان کے مفاد کے خلاف ہو، یہ دونوں معاہدے سابق حکومت نے کیے تھے۔

حنا ربانی کھر نے کہا کہ سابقہ دورِ حکومت میں بیک ڈور ڈپلومیسی ہو رہی تھی، بھارت کے ساتھ اس وقت کوئی بیک ڈور ڈپلومیسی نہیں ہو رہی، بیک ڈور ڈپلومیسی نتیجہ خیز ہو تو ضرور ہونی چاہیے، بھارت کے ساتھ تجارت پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔

وزیرِ مملکت برائے خارجہ امور نے یہ بھی کہا کہ دنیا میں لوگ ہمیں کہتے ہیں کہ بھارت کے ساتھ امن کے راستے پر کیوں نہیں چلتے؟ یہ ملک کی سیاسی قیادت کا کام ہے، اگر سرحد پار وزیرِ اعظم کہیں کہ ایٹمی اثاثے دیوالی کے لیے نہیں رکھے، تو آپ کیا کریں گے؟

قومی خبریں سے مزید