کراچی (ٹی وی رپورٹ) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قانون عطاء تارڑنے کہا ہے کہ عمران خان کا میڈیکل گراؤنڈ کے پیچھے چھپنا دانشمندی کی بات نہیں ہے، عمران خان اور رانا ثناء اللہ دونوں کو عدالت میں پیش ہونا چاہئے، فرح گوگی کروڑوں روپے کے زیورات پہن کر منی لانڈرنگ کرتی تھیں، ہم سمجھتے ہیں صوبائی اور وفاق کے الیکشن ایک وقت پر ہونا چاہئیں، ہائیکورٹ کے احاطہ میں صحافیوں پر تشدد کی اگلے چوبیس گھنٹوں میں ایف آئی آر ہوجانی چاہئے۔وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں وکیل تحریک انصاف اظہر صدیق ایڈووکیٹ اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون بھی شریک تھے۔جہانگیر جدون نے کہا کہ عمران خان کسی کیس میں ٹرائل چلنے نہیں دے رہے ہیں، عمران خان پر فرد جرم عائد ہونی ہے انہیں لازماً عدالت میں پیش ہونا چاہئے، ہائیکورٹ میں صحافیوں پر تشدد پر فوری طور پر ایف آئی آر دردج ہونی چاہئے تھی۔اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ ہے الیکشن کمیشن کسی کو نااہل نہیں کرسکتا، آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ وفاق اور صوبوں کے الیکشن اکٹھے ہونا ہیں، مقررہ مدت میں الیکشن نہیں کروائے گئے تو الیکشن کمیشن، نگراں سیٹ اپ کیخلاف کارروائی ہوسکتی ہے۔حامد میر: صدیق اظہر صاحب یہ بتائیں یہ جو ویڈیو لنک کی سہولت ہے، آپ کے خیال میں جب فرد جرم عائد کرنا ہو تو اس وقت نہیں مانگنی چاہئے ویسے عام حالات میں مانگی جاسکتی ہے؟ وکیل تحریک انصاف اظہر صدیق ایڈووکیٹ : دو چیزیں بڑی وضاحت کے ساتھ جو میں نے پچھلے تمام کیسز دیکھے ہیں، کون عدالت میں کس طرح آتا تھا کتنی excemptions ہیں، یہ سارے چیلنج قبول کر کے قوم کے سامنے رکھ دیں، مثال کے طور پر پروڈکشن آرڈر جاری کر کے جب انویسٹی گیشن ہورہی تھی کیسے آتے تھے وہ سب بھی ریکارڈ پرہے، دو تین چیزوں کو کلیئر کرنا ہے، ایک جو بات ہورہی ہے وہ حفاظتی ضمانت کے تناظر میں ہورہی ہے جس میں لاہورہائیکورٹ میں لاسٹ ٹائم حفاظتی ضمانت لی تھیں، اس میں حمزہ شریف کا کیس موجود ہے، آپ کو یاد ہوگا نیب نے چھاپہ مارا وہ گھر بیٹھے رہے، اس وقت کے چیف جسٹس سردار شمیم نے گھر بیٹھے ہی ان کو حفاظتی ضمانت دی تھی لاہور کے اندر ہی۔ یہ ریکارڈ پر ہے۔ اسحاق ڈار دیکھ لیں اشتہاری تھے، سلیمان شہباز دیکھ لیں اشتہاری تھے۔ ان سب کو باقاعدہ اشتہاری کو بھی سہولت ملی کہ آپ کورٹوں میں آسکیں پیش نہیں ہوئے، میں جو بات کہنا چاہ رہا ہوں، دو چیزیں کلیئر کرنا ہیں، ہمارا وہاں یہ کہنا تھا اور یہ جو Tevia کا مسئلہ تھا عمران خان کی ٹانگ کے حوالے سے، جو ڈاکٹر کی رپورٹیں ہم نے ساری لگائی تھیں، اب 28تک وہ مسئلہ ہوچکا ہے، اب چلنے پھرنے میں مسائل کوئی نہیں ہیں، آپ نے دیکھا ہوگا کہ ایک جعلی سا پیرا بنا کر وہ چلاتے رہتے ہیں، ہم یہاں پر ویڈیو لنک مانگ رہے ہیں۔ حامد میر: وہ جو سوشل میڈیا پر ایک پیرا چل رہا ہے کسی بیماری کے حوالے سے وہ جعلی ہے؟ وکیل تحریک انصاف اظہر صدیق ایڈووکیٹ : جی بالکل سوفیصد جعلی ہے اور باقاعدہ پرچہ ہورہا ہے ،اس میں تحقیق ہورہی ہے کہ یہ مریم نواز کے میڈیا سیل سے باقاعدہ جنریٹ ہورہا ہے، اس میں ہم لوگ ایف آئی اے کو باقاعدہ درخواست بھی دے رہے ہیں، انسان کو ہزار بار سوچنا چاہئے کہ اس طرح کی باتیں آپ کریں اچھا نہیں لگتا ریکارڈ کے اوپر۔ میں ایک بات اورا ٓپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں، عمران خان کے خلاف جتنے کیسز ہیں وہ کیا ہیں، مثلاً پیشی کیلئے گئے دہشتگردی کا پرچہ، اسلام آباد ہائیکورٹ میں گئے دہشتگردی کا پرچہ، ابھی حال ہی میں کوئٹہ میں پرچہ ہوگیا ہے تقریر کرنے کے اوپر، یہ کہہ رہے تھے تقریر پر پرچہ نہیں ہونا چاہئے۔