• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

توصیف احمد، بہاول پُور

کشتی رانی یا کشتیوں کی دوڑ، پانی پر کھیلے جانے والا ایک قدیم اور دل چسپ کھیل ہے۔ ہر چند کہ کشتی رانی کی متعدّد اقسام ہیں، لیکن پاکستان میں زیادہ تر روئنگ ہی کی صُورت کشتی رانی کی جاتی ہے اور عموماً صوبۂ سندھ اور صوبۂ پنجاب میں وافر آبی ذخائر کے سبب اس کھیل کے زیادہ تر مقابلے یہیں منعقد ہوتے ہیں۔ 

تاہم، اگر بہاول پور میں، جو کہ صحرائے چولستان کی وجہ سے مشہور ہے، کشتی رانی کے مقابلوں کی بات کی جائے، تو یقیناً تعجب انگیز ہی لگتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کی جانب سے بہاول پور شہر میں واقع ششماہی نہر پر کشتی رانی کے مقابلے منعقد کروانے کا انوکھا فیصلہ کیا گیا، تو مقامی باشندوں کی حیرت دیدنی تھی۔ واضح رہے کہ صحرائے چولستان میں چند برس قبل جیپ ریلی کا آغاز کیا گیا تھا، جو آج ایک عالمی سطح کے ایونٹ میں تبدیل ہو چکی ہے۔ 

اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ’’چولستان ڈیزرٹ جیب ریلی‘‘ دیکھنے کے لیے مُلک اور بیرونِ مُلک سے ہر سال5لاکھ سے زاید افراد چولستان کا رُخ کرتے ہیں۔ چولستان جیپ ریلی کی کام یابی ہی کے پیشِ نظر جب بہاول پور میں کشتی رانی کے مقابلوں کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا، تو بعض طبقات کی جانب سے اس ایونٹ کے انعقاد پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا۔ تاہم، ایڈیشنل چیف سیکریٹری جنوبی پنجاب، کیپٹن (ر) ثاقب ظفر اور اُن کی ٹیم نے اپنی شبانہ و روز محنت سے ثابت کر دکھایا کہ چولستان جیپ ریلی کی طرح بہاول پُور کی سرزمین پر کشتی رانی کے مقابلوں کا انعقاد بھی ممکن ہے۔

بہاول پور کی ششماہی نہر میں ہونے والے کشتی رانی کے شان دار ایونٹ میں مُلک بھر سے 36مَرد و خواتین کھلاڑیوں نے حصّہ لیا، جن میں21مَرد اور 15خواتین شامل تھیں۔ کشی رانی کے بین الاقوامی مقابلوں میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والے مزمّل شہزاد نے بھی اس ایونٹ میں حصّہ لیا، جب کہ ان مقابلوں کو دیکھنے کے لیے بہاول پور کے علاوہ دیگر شہروں سے بھی لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ 

ایونٹ کا افتتاح گورنر پنجاب، میاں بلیغ الرحمٰن نے کیا۔ اس موقعے پر فضا میں غبارے چھوڑے، کبوتر آزاد کیے گئے اور قومی ترانہ بھی بجایا گیا۔ افتتاحی تقریب کے دوران مقابلے میں شریک کھلاڑیوں نے کشتیوں پر مارچ پاسٹ کرتے ہوئے مہمانِ خصوصی کو سلامی پیش کی، جب کہ ایونٹ کے اختتام پر فاتح کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے گئے۔

اس موقعے پر گورنر پنجاب، میاں بلیغ الرحمٰن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’کھیل کُود تفریح کا ایک صحت مند ذریعہ ہے، جس سے اسپورٹس مین اسپرٹ بھی پیدا ہوتی ہے۔ ‘‘ انہوں نے کشتی رانی کے مقابلوں کے کام یاب انعقاد پر ایڈیشنل چیف سیکریٹری جنوبی پنجاب، کیپٹن (ر) ثاقب ظفر کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’ انہوں نے آج کشتی رانی کے کھیل کا جو بیج بویا ہے، وہ جلد ایک تن آور درخت بنے گا۔‘‘ بعد ازاں، گورنر پنجاب نے جنوبی پنجاب میں کشتی رانی کے قومی سطح کے مقابلے منعقد کروانے کا اعلان کیا اور اس حوالے سے حکمتِ عملی تیار کرنے کی بھی ہدایت کی۔

جنوبی پنجاب میں کشتی رانی کو فروغ دینے کے ضمن میں گورنر پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ ’’ کشتی رانی کے کھیل کو ترقّی دینے کے لیے بوٹنگ کلبز بنائے جائیں گے اور جنوبی پنجاب کی جامعات اور دیگر سرکاری ادارے یہ بوٹنگ کلبز قائم کریں، جب کہ حکومت کی طرف سے بوٹنگ کلبز کو دفاتر اور بوٹس کے لیے اسٹورز قائم کرنے کی غرض سے زمین لیز پر دی جائے گی۔‘‘ 

دریں اثنا، گورنر پنجاب نے کشتی رانی کے مقابلوں کے لیے ایک اور کینال ٹریک تلاش کرنے اور موٹر بوٹ اور بائیکر ریس کے ایونٹس منعقد کروانے کے لیے منصوبہ بندی کی بھی ہدایت کی۔ اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’’جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ، خطّے میں ادب، ثقافت اور کھیلوں کے فروغ کے ضمن میں بھرپور کردار ادا کر رہا ہے اور کشتی رانی کے مقابلوں کا انعقاد بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔‘‘

اس موقعے پر ایڈیشنل چیف سیکریٹری جنوبی پنجاب، کیپٹن (ر) ثاقب ظفر نے کہا کہ’’ مستقبل میں کشتی رانی بھی چولستان ڈیزرٹ جیپ ریلی کی طرح بہاول پور کی پہچان بنے گی، جب کہ ایڈیشنل چیف سیکریٹری جنوبی پنجاب نے چولستان ڈیزرٹ ریلی کے حوالے سے چند تقریبات بہاول پور شہر میں منعقد کروانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ ان تقاریب کے انعقاد سے شہر میں کاروباری سرگرمیوں کو فروغ اور مقامی معیشت کو تقویت حاصل ہوگی۔