ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی انتخابات میں لاہور توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں اس مرتبہ بھی سیاسی جماعتوں کے سربراہان نے لاہور سے انتخابی میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبدالعلیم خان اس مرتبہ لاہور سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
اس مرتبہ نواز شریف لاہور سے این اے 130، بلاول بھٹو این اے 127 اور عبدالعلیم خان این اے 117 سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ سیاسی جماعتوں کی صفحہ اول کے قائدین نے لاہور سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہو۔
اب تک لاہور سے 7 سیاسی شخصیات اہم پارٹی عہدوں پر رہتے ہوئے الیکشن جیت چکی ہیں۔
1970ء کے الیکشن میں ذوالفقار علی بھٹو نے لاہور سے الیکشن جیتا تھا، جہاں انہوں نے 78 ہزار ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ ان کے مخالف جاوید اقبال نے تقریباً 34 ہزار ووٹ حاصل کیے تھے۔
1988ء کے انتخابات میں بے نظیر بھٹو نے بھی اپنے والد کی طرح لاہور سے الیکشن لڑا تھا اور کامیابی حاصل کی تھی۔
1993ء میں نواز شریف نے لاہور سے قومی اسمبلی کے 2 حلقوں این اے 92 اور این اے 95 سے الیکشن لڑا تھا اور دونوں پر ہی انہوں نے کامیابی حاصل کی تھی۔
2002ء میں شریف برادران کے جلاوطنی میں ہونے کے باعث جاوید ہاشمی ن لیگ کے صدر تھے اور انہوں نے بھی لاہور سے نشست این اے 123 سے الیکشن لڑا اور کامیاب ہوئے۔
اسی الیکشن میں پاکستان عوامی تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر طاہر القادری نے بھی این اے 127 سے کامیابی حاصل کی تھی۔
2018ء کے الیکشن میں شہباز شریف لاہور سے قومی اور صوبائی اسمبلی کی دونوں نشستوں پر کامیاب ہوئے تھے۔
اسی طرح بانی پی ٹی آئی بھی لاہور کی نشست این اے 130 سے الیکشن لڑ کر کامیاب ہوچکے ہیں۔