امیرِ جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ کراچی کے طلباء کو جعل سازی کے ذریعے فیل کیا گیا، 11ویں جماعت کے 70 فیصد طلباء فیل ہوئے ہیں۔
ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ہم نے نگراں وزیرِ اعلیٰ کو آگاہ کر دیا ہے، ہمارے پاس ہزاروں طلباء کا میٹرک کا ریکارڈ موجود ہے جو ہم پیش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ تعلیم کا بیان ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں طلباء کا فیل ہونا انسانی غلطی ہے، ایم ڈی کیٹ میں 80 سے 90 فیصد لوگوں کو محروم کر دیا، فیل ہونے والوں میں اکثر طلباء کا میٹرک میں بہت اچھا رزلٹ تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ امتحانی کاپیوں کو ایک ماہ بعد ضائع کر دیا جاتا ہے، اے گریڈ والے بچوں کو فیل کر دیا گیا، بچوں کو امتحان میں فیل کردیا گیا، پیپلز پارٹی کا کوئی بیان تک نہیں آیا، پیپلز پارٹی کا اس معاملے میں بیان نہ دینے سے پتہ چلتا ہے وہ اس میں ملوث ہیں، پیپلز پارٹی کی وڈیرہ سوچ کے باعث 13 لاکھ بچے زمین پر بیٹھ کر پڑھتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ یہ جماعتیں 35 سال سے مسلط ہیں ان کو عوام مسترد کر دیں، ان پارٹیوں نے پہلے بھی لاشوں پر سیاست کی، عوامی سطح پر یہ لوگ ناکام ہوچکے ہیں، یہ چاہتے ہیں لوگ ووٹ دینے نہ جائیں، الیکشن کمیشن کو نوٹس لینا چاہیے۔
امیرِ جماعت اسلامی کراچی کا کہنا ہے کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل میں جماعت اسلامی نے کلین سوئپ کیا، اورنگی ٹاؤن میں بھی مکمل کامیابی حاصل کی، ووٹ کاسٹنگ کم کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔