• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نجی حج اسکیم، حج آرگنائزرز، پرائیویٹ ٹور آپریٹرز اور حکومت آمنے سامنے

کراچی، اسلام آباد (نیوز ڈیسک، نیوز ایجنسی) نجی حج اسکیم کے 67ہزار عازمین کے معاملے پر حج آرگنائزرز، پڑائیوٹ ٹور آپریٹرز اور حکومت آمنے سامنے آگئے ہیں۔

 حج و عمرہ آرگنائزرز ایسوسی ایشن نے وزارت مذہبی امور اور وفاقی حکومت پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حج انتظامات میں ناکامی کا سارا بوجھ آرگنائزرز پر ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے حالانکہ اصل ذمہ داری متعلقہ اداروں پر عائد ہوتی ہے، 200ارب روپے سعودی عرب منتقل کئے جاچکے ہیں۔ 

کراچی میں بھی حج ٹور آپریٹرز نے حج بحران کے معاملے پرآرمی چیف، وزیراعظم اور صدر سے مسئلے کے حل کی اپیل کردی ہے۔وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ پرائیویٹ ا سکیم کے 67 ہزار عازمین کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے حکومت کوشاں ہے تاہم سعودی حکومت کی پالیسی تمام ممالک کے لئے یکساں ہے، جب دیگر ممالک کا فیصلہ ہوگا تو پاکستان کا یہ مسئلہ بھی حل ہو جائے گا ،پاکستانی عازمین کا جو پیسہ سعودی عرب منتقل ہوا ہے وہ ضرور واپس ملے گا ۔ 

تفصیلات کے مطابق پشاورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن کے نمائندہ کامران زیب نے یہ انکشاف بھی کیا کہ سعودی عرب منتقل ہونے والی رقم 2 ارب 67 کروڑ ریال (تقریبا 200 ارب پاکستانی روپے) ہے جس میں اوورسیز پاکستانیوں کی رقم بھی شامل ہے۔

کامران زیب نے کہاکہ کہ اس تمام تر عمل میں ایف بی آر کو 22 کروڑ روپے ایڈوانس ٹیکس اور وزارت مذہبی امور کو ایک ارب 58کروڑ روپے اداکئے جا چکے ہیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ تمام اہداف پورے کیے گئےلیکن جمع شدہ رقوم کی واپسی کا کوئی واضح طریقہ کار موجود نہیں۔

اہم خبریں سے مزید