پاکستانی نژاد جرمن شہری فہیم الدین کی نماز جنازہ کراچی کے علاقے عزیز آباد میں ادا کر دی گئی۔
فہیم الدین کے دوست احمد سعید نے کہا ہے کہ جرمنی سے فہیم الدین کی میت کراچی لے کر آیا ہوں، فہیم الدین کے ساتھ 1992ء سے جرمنی میں رہ رہا ہوں۔
احمد سعید نے کہا کہ فہیم الدین جرمنی میں ٹیکسی ڈرائیور تھے، ان کا قاتل ٹیکسی ڈرائیور تھا، حملہ آور اسپتال میں زیرِ علاج ہے، فہیم الدین کا معمولی بات پر ٹیکسی ڈرائیور سے جھگڑا رہتا تھا۔
حملہ آور نے فہیم الدین، ان کی اہلیہ اور بچی پر وار کیے تھے، حملے میں فہیم الدین جاں بحق جبکہ اہلیہ اور بچی زخمی ہوئی تھیں۔
حملہ آور اس سے قبل علاقے میں 5 سے 6 لوگوں سے لڑ چکا ہے، ہم قانونی کارروائی کر رہے، ملزم کو سخت سزا ملنی چاہیے۔