کراچی(اسٹاف رپورٹر) ایم کیو ایم پاکستان قومی اور سندھ اسمبلی میں بڑی اکثریتی جماعت ہونے کے باوجود اپنے سیاسی کارڈ کھیلنے میں بڑے محتاط انداز میں آگے بڑھ رہی ہے.
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نےحکومت سندھ کو شہر اور اندرون سندھ جرائم کی صورت حال پر کچھ وقت دینے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے اس کے کارکنوں میں بھی بے چینی دکھائی دے رہی ہے
کراچی میں اسٹریٹ کرائم کے خلاف ایم کیو ایم پاکستان نے چند روز قبل اپنے اجلاس میں شہر بھر میں احتجاج کا فیصلہ کیا، اس حوالے سے کار کنوں کو متحرک بھی کیا گیا تاہم کئی دن گذرنے کے باجود ایم کیو ایم کی جانب سے احتجاج کے حوالے سے کسی شیڈول کا اعلان نہیں کیا گیا.
پی پی حکومت پر سخت تنقید اور شدید نالاں ایم کیو ایم قیادت کی بدھ کو کراچی میں صدر مملکت آصف علی زرداری سے ہونے والی ملاقات میں ایم کیو ایم کے رویہ میں وہ جارحانہ پن دکھائی نہیں دیا جو کئی دنوں سے میڈیا کی زینت بنا ہوا تھا، سیاسی حلقوں میں اس ملاقات پر جہاں حیرت کا اظہار کیا جارہا ہے وہیں دونوں جماعتوں کے تعلقات کی بحالی کو صوبے کے لئے نیک اور خوشگوار تبدیلی بھی قرار دیا جارہا ہے.
ملاقات میں ایم کیو ایم کی جانب سے واضح طور پر کہا گیا کہ ایم کیو ایم پاکستان خصوصا سندھ کے شہری علاقوں کے مسائل کو حل کرنے کیلئے ہر سطح پر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے
ملاقات میں ایم کیو ایم رہنماؤں نےصدر مملکت سے کراچی میں امن و امان کی بحالی کیلئے اپنا اثرورسوخ استعمال کرنے کی درخواست کرتے ہوئے اسٹریٹ کرائم میں لوگوں کی قیمتی جان و مال کے ضیاع پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا۔