• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
خیال تازہ … شہزاد علی
برطانیہ کا تعلیمی نظام اصلاحات کا متقاضی ہے اس لیے عام انتخابات 2024اور تعلیم کے لیے منشور کے وعدوں کا تجزیہ کیا جانا ازحد ضروری ہے ۔چار جولائی کو ہونے والے عام انتخابات سے پہلے ایجوکیشن پالیسی انسٹی ٹیوٹ (EPI) نے انگلستان کی اہم سیاسی جماعتوں کے منشور میں طے شدہ تعلیم کے منصوبوں کا ایک تجزیہ شائع کیا ہے۔ یہ رپورٹ ایک آزاد، شواہد پر مبنی تشخیص فراہم کرتی ہے کہ انگلستان میں تعلیم کو درپیش سب سے بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ہر ایک اہم فریق نے کس حد تک عہد کیا ہے۔ تمام اہم جماعتوں کی طرف سے تجاویز پیش کی گئی ہیں جو تعلیمی نظام کو درپیش کچھ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ہیں۔ خاص طور پر، لیبرپارٹی اور لبرل ڈیموکریٹس کی جانب سے اسکول کے احتساب میں اصلاحات اور بچوں کی ذہنی صحت کے بڑھتے ہوئے مسئلے سے نمٹنے کے وعدے خوش آئند ہیں، جیسا کہ لبرل ڈیموکریٹس کی جانب سے ابتدائی سالوں میں اور 16 سال سے 19 سال کی عمر کے درمیان کے پسماندہ بچوں کو مالی امداد کا ہدف دینے کے وعدے ہیں تاہم، اسکول اور کالج کی فنڈنگ ​​کے لیے واضح وعدوں کی کمی ہے۔دونوں اہم جماعتوں میں سے کسی نے بھی اگلی پارلیمنٹ میں اسکول کی فنڈنگ ​​میں اضافہ کرنے کا عزم نہیں کیا ہے۔ پسماندہ بچوں اور نوجوانوں کے لیے بہتر ہدف فنڈنگ ​​کے لیے مخصوص وعدوں کی عدم موجودگی کے ساتھ، یہ بڑھتی ہوئی عدم مساوات کا باعث بن سکتا ہے۔ ابتدائی سالوں میں اور 16 کے بعد کی تعلیم کے وعدوں میں بھی معیار کو بہتر بنانے اور سب سے زیادہ پسماندہ بچوں اور نوجوانوں کی مدد کو ہدف بنانے پر توجہ دینے کی کمی ہے۔ تمام پارٹیوں نے ابتدائی سالوں کے مفت حقوق (اور لیبر کا اسکولوں میں 3,000 نرسری بنانے کا وعدہ معیار کو بلند کرنے میں مدد کر سکتا ہے) کا عہد کیا ہے لیکن سب سے زیادہ پسماندہ افراد تک رسائی کو بہتر بنانے اور ابتدائی مداخلت کی خدمات کی تعمیر نو پر بہت کم توجہ دی گئی ہے مجموعی طور پر، منشور کے وعدے تعلیمی نظام کو درپیش کلیدی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کافی حد تک آگے نہیں بڑھتے۔ خصوصی تعلیمی ضروریات اور معذوری والے بچوں کے لیے فراہمی کے بڑھتے ہوئے اخراجات سے نمٹنا (SEND)، ہمارے سسٹم کی ضرورت کے مطابق تعلیمی افرادی قوت کو بھرتی اور برقرار رکھنا اور ایڈریس ہدفی مداخلتوں اور فنڈنگ ​​کے ذریعے تمام مراحل میں نقصانات کے فرق کو وسیع کرنا، اس متعلق اہداف واضح کیے جانے چاہئیں _ ہر پارٹی کی پیشکش کو مجموعی طور پر سمجھ کر یہ نتیجہ اخذ کرتے ہیں کہ کنزرویٹو پارٹی کے پاس کچھ وعدے ہیں جو تعلیم کو درپیش کلیدی چیلنجوں سے نمٹنے کی کوشش کرتے ہیں اور اس میں بہت سے ایسے وعدے شامل ہیں جو بڑی حد تک غیر ضروری خلفشار ہیں اور نتائج کو بہتر بنانے یا عدم مساوات سے نمٹنے پر کوئی حقیقی اثر ڈالنے کا امکان نہیں ہے لیبر کا منشور نظام کو درپیش مزید فوری چیلنجوں سے نمٹنے کی کوشش کرتا ہے، بشمول بچوں کی غربت کی حکمت عملی اور نئے ینگ فیوچرز ہبس کو متعارف کراتے ہوئے پورے بچوں کے طرز عمل کے ذریعے لیکن ابھی بھی لیبر کی طرف سے اہم اہداف کے حصول میں بہت کمی خاص طور پر اسکول اور کالج کی فنڈنگ ​​کے آس پاس۔ لبرل ڈیموکریٹس کے پاس سب سے زیادہ وعدے ہیں لیکن ان وعدوں کو کس طرح فنڈ اور ڈیلیور کیا جائے گا اس کے بارے میں تفصیلی منصوبوں کا فقدان ہے۔گرین پارٹی نے اسکول کی اضافی فنڈنگ ​​کے لیے خاطر خواہ وعدے کیے ہیں لیکن رسمی جائزوں کو ختم کرنے اور آفسٹڈ کو ختم کرنے کے لیے ان کی تجاویز کو تحقیقی شواہد سے تعاون حاصل نہیں ہے اور یہ مجموعی طور پر گرتے ہوئے معیارات اور حصول کے فرق کو وسیع کرنے کا باعث بن سکتے ہیں۔ ریفارم سے تعلیم سے متعلق وعدے کچھ حد تک محدود نوعیت کے ہیں۔ وہ آج کے تعلیمی نظام میں درپیش چیلنجز کو کسی بھی خاطر خواہ طریقے سے حل نہیں کرتے ۔
یورپ سے سے مزید