• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں ضرورت سے زیادہ بجلی موجود ہے، مصطفیٰ کمال

 
فائل فوٹو
فائل فوٹو

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پاکستان میں ضرورت سے زیادہ بجلی موجود ہے، کمپنیوں کو بجلی نہ بنانے کے پیسے دیے جا رہے ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اس کے باوجود 17 سے 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، بجلی نہیں آتی مگر بھاری بھر کم بل آجاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام تنگ آچکے ہیں، بجلی بلوں کے معاملے پر چیئرمین نیپرا سے ملاقات کی ہے، 40 ایسی کمپنیاں ہین جن سے یہ سارا نظام چل رہا ہے۔

 مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ جب تک دیگر کمپنیاں نہیں آئیں گی بجلی کا سسٹم ٹھیک نہیں ہو سکتا، نیپرا نے کہا کہ ایک سے زائد کمپنیوں کو لائسنس دینے کی قانون سازی ہو چکی ہے، اکتوبر تک عوام کو اچھی خبر ملے گی۔

ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ 20 سے 30 فیصد کمپنیاں ہمارے دوست ممالک کی ہیں، کیپیسٹی چارجز والے پیسوں سے متعلق کلاز معاہدے سے نکالے جائیں، یہ پاکستان کی بقاء اور سلامتی کا مسئلہ ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدہ ختم کیا جائے، آئی پی پیز کے ساتھ ایسے معاہدے ختم ہوں جو بجلی پیدا نہیں کرتے ان کو رقم کی ادائیگی نہیں ہوگی، وزیرِ اعظم دوست ممالک کی کمپنیوں سے بات چیت کے لیے حکومتی ذرائع سے بات کریں۔

 مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ ہماری انڈسٹری بند ہو رہی ہے، ایکسپورٹس کم ہورہی ہیں، صنعت کار اپنی فیکٹری بند کر دے گا تو ملک کی معیشت کیسے بہتر ہوگی، تمام ادارے بجلی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے ایک ہو جائیں۔

قومی خبریں سے مزید