امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ یہ دھرنا پورے پاکستان کو جوڑ رہا ہے، متحد کر رہا ہے۔ یہ دھرنا پاکستان کی تاریخ تبدیل کر دے گا۔
حافظ نعیم الرحمان نے راولپنڈی میں دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہم تقسیم ہوں گے تو دشمن طاقتور ہوں گے، پاکستان کے دشمنوں کومنہ کی کھانی پڑے گی۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہمیں تقسیم کرنے والوں کی مراعات میں اضافہ ہو جائے گا۔ طبقہ اشرافیہ نہیں طبقہ بدمعاشیہ پاکستان پر مسلط ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان جاگیرداروں سے آزاد ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ دھرنا دینے اور سڑکوں پر بیٹھنے کا کوئی شوق نہیں ہے۔ حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیں گے۔ پاکستان جاگیرداروں سے آزاد ہوگا۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ دھرنا دینے اور سڑکوں پر بیٹھنے کا کوئی شوق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپنے حق کیلئے اٹھنا پڑے گا، اپنا حق چھیننا پڑے گا، مزاحمت کرنا پڑے گی، لڑنا پڑے گا، یہ طویل لڑائی ہے، طویل جدوجہد ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ سازش تیار کی گئی تھی، اسلام آباد کوکنٹینرزسے بند کیا گیا، ہم نے سازش کو اپنے کارکنوں کے نظم و ضبط سے شکست دی۔ یہ کنٹینر ہمارا راستہ نہیں روک سکتے۔
انہوں نے کہا کہ کارکن ڈی چوک پہنچ رہے تھے، ہم نے کہا یہ پولیس سے لڑائیں گے۔
انکا کہنا تھا کہ لوگوں کو رشوت پر مجبور کرتے ہو، یہ رشوت پروموٹ کا نظام ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ تنخواہ دار کا سلیب کم کریں، بجلی کی قیمت کم کریں۔ سب کو 1300 سی سی کی گاڑی پر آنا ہوگا۔ اس نظام کو جڑ سے اکھاڑنے کا آغاز ہوگا۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ نوجوانو! ملک سے مایوس نہ ہونا، جانتا ہوں نوجوانوں کےلیے روزگار کے مواقع بند کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام مطالبات مانے جانے پر دھرنا ختم ہوگا، تمام مطالبات مانے جانے پر دھرنا ختم ہوگا، نوجوانوں تکلیفیں عارضی ہیں، مایوس ہوجاؤ گے تو ظالم طاقتور ہوجائیں گے۔
انکا کہنا تھا کہ تم چاہتے ہو آئی پی پیز کا دھنداچلتا رہے؟ ہم معیشت کے مسئلے حل کرنا جانتے ہیں۔ ہمیں جماعت کےلیے کچھ نہیں چاہیے۔ نوجوانوں کے مستقبل کےلیے بہت کچھ چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سرکار کے اسکولوں کو بیچا جارہا ہے، تم اسکول نہیں چلا سکتے، تم اسکول بیچ رہے ہو۔ تعلیم مزید کاروبار بنے گی۔
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت کے 13 ہزار اسکول بیچنے کی مزاحمت کی جائے گی۔ بچوں کو ایک نظامِ تعلیم دو، طبقاتی نظام تعلیم قبول نہیں۔
انکا کہنا تھا کہ چھوٹی چھوٹی چیزوں پر ٹیکس لگا دیا گیا ہے، آٹے چاول اور دودھ پر ٹیکس لگا دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ہی راستہ ہے مزاحمت کریں، پُرامن مزاحمت سب سے بڑی طاقت ہے۔
نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ مذاکراتی کمیٹی کو مطالبات دے دیے ہیں، ماضی کی طرح مطالبات ٹالنے کی کوشش نہ کریں۔