• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

(تجزیہ وپس منظر، اہداف و مقاصد، نتائج و ثمرات)

مصنّف: ڈاکٹر حافظ محمّد ثانی

صفحات: 326، قیمت: درج نہیں

ناشر: مکتبۃ الکوثر، دارالتحریر، بُک مال، اردو بازار، کراچی۔

فون نمبر: 3504207 - 0333

نبی کریمﷺ اور آپؐ کے صحابہ کرامؓ کی ہجرتِ مدینہ، اسلامی تاریخ کا ایک نہایت ہی اہم واقعہ ہے، جس کے نتیجے میں ریاستِ مدینہ جیسی ایک عظیم الشّان اسلامی فلاحی ریاست وجود میں آئی۔اِس واقعے کی اہمیت کا اندازہ اِس امر سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ جب مسلمانوں کو اسلامی سال کے تعیّن کا مرحلہ درپیش آیا، تو اس کا آغاز ہجرتِ مدینہ ہی سے کیا گیا۔ ڈاکٹر حافظ محمّد ثانی نے لگ بھگ200 قدیم وجدید مصادر ومراجع سے استفادہ کرتے ہوئے اِس ہجرتِ نبویﷺ کے ہمہ گیر اسباب و مقاصد اور نتائج و ثمرات کا علمی و تحقیقی اسلوب میں تعارف و تجزیہ پیش کیا ہے۔

فاضل مصنّف ممتاز ماہرِ تعلیم، مدرّس، عالمِ دین، وفاقی اردو یونی ورسٹی کراچی کے صدر شعبہ قرآن و سنّہ، رئیس کلیہ معارفِ اسلامیہ اور سیرت چیئر کے سابق ڈائریکٹر ہیں۔ کئی مُلکی اور عالمی کانفرنسز میں تحقیقی مقالات پیش کرچُکے ہیں، جب کہ ان کی زیرِ نگرانی کئی طلبہ نے ڈاکٹریٹ کی سند بھی حاصل کی ہے۔اِس سے پہلے بھی ان کی کئی کتب علمی حلقوں سے دادِ تحسین حاصل کرچُکی ہیں۔ 

زیرِ نظر کتاب پانچ ابواب پر مشتمل ہے، جن میں تقریباً ڈیڑھ سو ذیلی عنوانات کے تحت ایک خُوب صُورت ترتیب کے ساتھ مواد پیش کیا گیا ہے، جس سے قاری ہجرت کے ہر ہر مرحلے کی تفہیم کے ساتھ آگے بڑھتا چلا جاتا ہے اور کتاب کے اختتام پر جہاں خود کو علم ودانش کے خزانے سے مالا مال پاتا ہے، وہیں یہ احساس بھی شدّت سے دامن گیر ہوتا ہے کہ آج کے مسلمان جانے کیوں اِس قدر اہم موضوع کو وہ اہمیت نہیں دے رہے، جس کا یہ متقاضی ہے۔

پہلا باب’’ ہجرتِ نبویﷺ- تجزیہ و پس منظر، اسباب و محرّکات، اہداف و مقاصد‘‘ کے عنوان سے ہے، جس میں ہجرت کے لغوی، اصطلاحی، شرعی مفہوم، فلسفۂ ہجرت، اس کی ضرورت و اہمیت، حکمت، اسباب و محرّکات، دینی، مذہبی، تاریخی پس منظر، مکیّ دَور کا سیاسی تجزیہ، مدینے کے انتخاب کی وجوہ، مستشرقین کے اعتراضات و شبہات اور آپﷺ کی مدینہ منوّرہ میں تشریف آوری وغیرہ کی تفصیلات ہیں۔

دوسرے باب کا عنوان’’ ہجرتِ نبویﷺ اور مدنی زندگی کے ارتقائی مراحل‘‘ ہے۔ یہ باب تین مراحل کے تذکرے پر مشتمل ہے، جن میں اُمّتِ مسلمہ کی دینی و مذہبی بنیاد پر تشکیل و تنظیم، تعلیم و تربیت، مواخاتِ مدینہ کے ذریعے مثالی اسلامی معاشرے کا قیام، مکّی مواخات، رسول اللہﷺ کی سیاسی زندگی کا آغاز، میثاقِ مدینہ اور ریاستِ مدینہ کی تشکیل کا تفصیلی بیان ہے۔ باب سوم میں مدنی زندگی کے چوتھے ارتقائی مرحلے سے متعلق مواد پیش کیا گیا ہے۔ اِس باب میں غزوۂ بدر کے اسباب، اہمیت، حکمتِ عملی، نتائج اور ہمہ گیر اثرات پر بحث کی گئی ہے۔ 

باب چہارم’’ ہجرتِ نبویﷺ، مدنی زندگی کا پانچواں مرحلہ‘‘ کے عنوان سے ہے، جس میں فاضل مصنّف نے فتحِ مکّہ کے مختلف پہلوؤں پر سیر حاصل گفتگو کی ہے۔ پانچویں اور آخری باب کا موضوع’’ ہجرتِ نبویﷺ کے دیگر دینی، مذہبی اور سیاسی اہداف و مقاصد‘‘ ہے۔ اِس حصّے میں مدینہ منوّرہ میں دعوتِ دین اور تعلیم وتربیت کے مثالی مرکز کا قیام، اسلام کی عالم گیر ترویج و اشاعت، اسلامی شعائر کا احیا و ارتقاء، مثالی و عالم گیر اُمّت کی تشکیل، بین الاقوامی قوانین کا اجراء، نظریاتی مملکت کی تشکیل، نظامِ امن، نسلی منافرت اور طبقاتی کش مکش کا خاتمہ، معاشی نظام کا تحفّظ، تزکیۂ نفس کا حصول، مثالی سفارت کاری اور ہجرتِ نبویﷺ کے نتائج و ثمرات جیسے اہم موضوعات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ 

ہر باب کے آخر میں حواشی و حوالہ جات کے اہتمام کے ساتھ، کتاب کے آخری 13 صفحات عربی، اردو اور انگریزی کے مصادر و مراجع پر مشتمل ہیں، اِس فہرست سے پتا چلتا ہے کہ مصنّف نے مستند مواد کی فراہمی کے لیے کس قدر محنت اور عرق ریزی سے کام لیا ہے۔ ڈاکٹر حافظ محمّد ثانی کی یہ کتاب اُردو خواں افراد کے لیے ایک بیش بہا تحفہ ہے کہ اِس موضوع پر اردو زبان میں اِس قدر وقیع، مفصّل، مستند اور جامع مواد شاید ہی کہیں اور دست یاب ہو۔