پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان میں احتساب 75 سال بعد شروع ہوا ہے، حکومت ہر صورت یہ احتساب ممکن بنائے گی۔
اپنے بیان میں طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ ایک ادارے نے احتساب کا عمل شروع کیا، باقی اداروں کو بھی کرنا ہوگا۔ احتساب سب کا ہونا چاہیے، کوئی قانون سے بالا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان کو بھی اپنے ادارے کے لوگوں کا احتساب کرنا چاہیے۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ثاقب نثار کی قیادت میں کیے گئے فیصلوں سے پاکستان یہاں تک پہنچا۔ ثاقب نثار کے فیض حمید سے روابط رہے، آج مان نہیں رہے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو بھی مہروں کے خلاف کارروائی کرنا ہوگی۔
پی ٹی آئی ترجمان رؤف حسن کے بارے میں بات کرتے ہوئے طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ رؤف حسن پاکستان مخالف صحافیوں کو مواد فراہم کر رہے تھے۔ ان کے پاکستان مخالف صحافیوں سے رابطے تھے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ رؤف حسن اکیلے نہیں، ان کے پیچھے ایک منظم منصوبہ بندی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ معیشت درست سمت پر گامزن ہے، غریبوں کا احساس ہے۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سالمیت پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، جان بوجھ کر پاکستان کے دوستوں کو ناراض کیا گیا۔