• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

این ایچ ایس کی حاملہ خواتین اور بوڑھے لوگوں میں سانس کے وائرس کیخلاف ویکسی نیشن

لندن (پی اے) این ایچ ایس نے حاملہ خواتین اور بوڑھے لوگوں میں شدید بیماری کا سبب بننے والے سانس کے وائرس کے خلاف ویکسین دینا شروع کر دی ہے طبی حکام کا مشورہ ہے کہ نظام تنفس کے خلیات کو متاثر کرنے والاسنسیٹیئل وائرس (آر ایس وی) پروگرام بچوں اور بوڑھوں کے ہزاروں اسپتالوں میں داخلے کو روک سکتا ہے، جس سے موسم سرما کے مہینوں میں این ایچ ایس پر دباؤ کم ہوسکتا ہے۔ یکم ستمبر سے خواتین کو اپنے اور بچوں کی حفاظت کیلئے حمل کے 28ہفتوں سے ویکسین دی جائے گی۔ یکم ستمبر کو یا اس کے بعد 75سال کی عمر کے بالغوں کو بھی جاب کی پیشکش کی جائے گی جبکہ ایک بار کیچ اپ پروگرام 75سے 79سال کی عمر کے لوگوں کو ویکسین دے گا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ سردیوں سے پہلے بوڑھے لوگوں کی حفاظت کی جائے۔ این ایچ ایس انگلینڈ میں ویکسی نیشن اور اسکریننگ کے قومی ڈائریکٹر سٹیو رسل نے کہا کہ ہمارے محنتی عملے کی مہینوں کی تیاری کے بعد پہلی بار اب ہم حاملہ خواتین اور بڑی عمر کے بالغوں کو سب سے زیادہ خطرے میں آر ایس وی ویکسین پیش کر رہے ہیں جو کہ حفاظتی اقدامات میں مدد کرتی ہے ویکسین لینا ایک بہترین طریقہ ہے، جس کے ذریعے آپ اپنے آپ کو اور اپنے آس پاس کے لوگوں کی حفاظت کر سکتے ہیں اور جبکہ آر ایس وی انفیکشن سارا سال ہو سکتا ہے کیسز عام طور پر سردیوں میں ہوتے ہیں، اس لئے یہ ضروری ہے کہ اہل افراد جلد از جلد اس آفر کو قبول کریں جب اس موسم خزاں میں پیش کش کی جائے۔ آر ایس وی پھیپھڑوں اور سانس کی نالی کے انفیکشن کا سبب بنتا ہے اور عام طور پر صحت مند بالغوں اور بڑے بچوں میں سردی جیسی علامات کا سبب بنتا ہے۔ تاہم بچوں کو وائرس سے شدید بیماری کا خطرہ ہوتا ہے، جیسا کہ قبل از وقت نوزائیدہ بچے، بوڑھے بالغ اور دل اور پھیپھڑوں کی بیماری یا کمزور مدافعتی نظام والے افراد متاثر ہوتے ہیں۔ این ایچ ایس کے مطابق پچھلے سال سردیوں کے عروج پر ہر روز اوسطاً 146چھوٹے بچے آر ایس وی کے باعث ہسپتال میں تھے، یہ تعداد پچھلے سال کے مقابلے میں11 فیصد زیادہ ہے۔ کیٹ برنٹ ورتھ، این ایچ ایس انگلینڈ کی چیف مڈوائفری آفیسر نے کہا کہ ویکسی نیشن بچوں، خواتین اور خاندانوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ موسم سرما کے دوران این ایچ ایس کی صلاحیت پر بڑھتے ہوئے دباؤ کو سنبھالنے میں مدد کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ وزیر صحت اینڈریو گیوین نے اپنے خاندان کے تجربے کو شیئر کیا۔ ان کا پوتا صرف چند ہفتوں کا تھا جب اسے وائرس ہوا، جو برونکائلائٹس میں تبدیل ہو گیا۔ اس نے دو ہفتے انتہائی نگہداشت میں گزارے۔ مسٹر گیوین نے پی اے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ اس چھوٹے، چند ہفتوں کے بچے کو مشین پر بے بس دیکھ کر دل دہل گیا۔ ایک سال میں تقریباً20000 بچے آرا یس وی سے متاثر ہوکر ہسپتال میں داخل ہوتے ہیں اور انتہائی افسوسناک بات یہ ہے کہ سال میں20سے 30 کے درمیان کی موت ہو جاتی ہے۔ تاہم اسے مکمل طور پر روکا جا سکتا ہے۔ اس لئے یہ ویکسین بہت اہم ہے۔میں نہیں چاہتا کہ کسی بھی والدین یا دادا دادی کو اس صدمے سے گزرنا پڑے جس سے ہم گزرے ہیں۔ مسٹر گیوین نے مزید کہا کہ ویکسین این ایچ ایس پر بہت زیادہ دباؤ کو کم کرے گی انہوں نے کہا کہ میرے نقطہ نظر سے سب سے پہلے انسانی سطح پر کسی بھی بیماری کو اگر روکا جا سکتا ہے، اسے روکنا ہمارا فرض ہے۔یہ ویکسین پروگرام دیگر جان لیوا بیماریوں سے نمٹنے کیلئے ہسپتال کی ہزاروں جگہیں خالی کر سکتا ہے جن کیلئے ابھی تک کوئی روک تھام نہیں ہے 75سال سے زیادہ عمر کے تقریباً 9000افراد سالانہ آر ایس وی کی وجہ سے ہسپتال کے بستر پر نمونیا جیسے حالات کے ساتھ موت کے منہ میں چلے جائیں گے۔

یورپ سے سے مزید