• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ: پاکستان کے بیرونِ ملک مشنز کے 5 سال میں اخراجات کی تفصیل پیش

سینیٹ آف پاکستان ـــ فائل فوٹو
سینیٹ آف پاکستان ـــ فائل فوٹو 

گزشتہ 5 سال کے دوران پاکستان کے بیرونِ ملک مشنز، چانسری، رہائش گاہوں کی تزین و آرائش اور مرمت پر ہونے والے اخراجات کی تفصیل سینیٹ میں پیش کر دی گئی۔

وزارتِ خارجہ نے پریزائیڈنگ افسر منظور کاکڑ کی زیرِ صدارت ہونے والے سینیٹ کے اجلاس میں یہ رپورٹ پیش کی ہے۔

وفاقی وزیر اعظم نزیر تارڑ نے بتایا کہ 5 سالوں کے دوران پاکستان کے بیرونِ ملک مشنز، چانسری، رہائش گاہوں کی تزین و آرائش اور مرمت پر 2.19 ملین ڈالرز خرچ ہوئے۔

اُنہوں نے بتایا کہ مناسب نہیں لگتا کہ مہمان آئیں اور فرش ٹوٹا ہو، پوری کوشش ہے کہ کفایت شعاری ہو، 5 سال میں مرمت پر 22 لاکھ ڈالرز لگے جس کا مطلب ہے کہ سالانہ 4 لاکھ ڈالرز خرچ ہوئے، کسی مشن نے 2 ہزار ڈالرز اور کسی نے 3 ہزار ڈالرز خرچ کیے۔

اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ ایس سی او کا بڑا ایونٹ آ رہا ہے، ممبران ممالک کے سربراہان آئیں گے، چینی وزیرِاعظم لی چیانگ بھی ایس سی او کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان آئیں گے۔

سینیٹ پر اشرافیہ کا قبضہ ہو چُکا ہے: شبلی فراز

اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے ایوان میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ میں عوام کے لیے قوانین بنانا ہماری بنیادی ذمے داری ہے، یہاں بھی اشرافیہ کا قبضہ ہو چُکا ہے، یہاں عوام دشمن، جمہوریت دشمن قوانین بنائے جا رہے ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ احتساب کے قوانین چوروں اور ڈاکوؤں کو تحفظ دینے بنائے جا رہے ہیں، اس حکومت نے آ کر سب سے پہلا وار الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر کیا، نیب پر حملہ کیا گیا، آج سپریم کورٹ میں حکومت نے اپیل کی اور این آر او ٹو کیا گیا، جلسےجلسوں پر 3 سے 10 سال قید کا قانون اس ایوان سے بنا۔

شبلی فراز نے کہا کہ یہ ایک آمرانہ قانون ہے، کیا اپ اس پر فخر کریں گے؟ آپ نے جمہوریت پر ضرب لگائی ہے تاکہ جمہوریت پنپ نہ سکے، صدر کے خطاب پر اظہارِ تشکر کی بحث 4 ماہ سے ایجنڈے میں شامل ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ہم آپ کا شکریہ ادا کریں گے اگر آپ ملک کی جان چھوڑیں، یہ اس لیے بحث کے لیے شامل ہے تاکہ ہم عوامی مسائل پر بحث کے لیے تحریکِ التواء نہ لا سکیں، صدارتی خطاب پر اظہارِ تشکر کو ختم کریں۔ 

’’کام نہ کرنیوالی نرسوں کیخلاف کارروائی کی تجویز زیرِ غور نہیں‘‘

وزارتِ صحت نے ایوان کو آگاہ کیا کہ پاکستان نرسنگ کونسل اور مڈ وائف کونسل لازمی پریکٹس ایکٹ سے متعلق خاموش ہے۔

وزارتِ صحت نے بتایا کہ کام نہ کرنے والے نرسوں کے خلاف کارروائی کی کوئی تجویز زیرِ غور نہیں۔

وزارتِ صحت کے مطابق ایکٹ میں نرسوں پر کسی جرمانے یا کارروائی کی گنجائش موجود نہیں۔

قومی خبریں سے مزید