• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں انٹرنیٹ کی کارکردگی کے حوالے سے افریقہ ٹو کیبل کا آغاز اچھی خبر ہے جس سے پاکستانی انٹرنیٹ صارفین کیلئے کچھ عرصے سے جاری مسائل پر قابو پانا ممکن ہوگا اور وہ افواہیں بھی دم توڑ دیں گی جو اس حوالے سے پھیلیں یا پھیلائی گئیں۔ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کے 4جنوری 2026ء کے اعلامیے کے بموجب 2جنوری 2025ء کو سب میرین کیبل AAE-1میں پیدا ہونے والی خرابی کے پیش نظر نیا کیبل عارضی طور پر سسٹم میں شامل کرکے اس کی نگرانی کی جارہی ہے۔ اس سے صورتحال پر قابو پانے میں مدد ملی ہے اور مزید اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اب انٹرنیٹ کی رفتار میں نمایاں بہتری لانے کے لئے افریقہ ٹو کیبل پروجیکٹ کا آغاز کیا گیا ہے جو دنیا کے سب سے بڑے45ہزار کلومیٹر طویل زیر سمندر نیٹ ورک پر مشتمل اور 46لینڈنگ اسٹیشنز کو جوڑتا ہے۔ پاکستان میں اس نئے کیبل پروجیکٹ کا لینڈنگ مقام ہاکس بے اور کیماڑی ٹائون کراچی میں ہوگا ۔ پچھلے کچھ عرصے سے جاری انٹرنیٹ کی سست روی نے ایسی صورتحال پیدا کی جس نے پاکستانی صارفین کے لئے مشکلات پیدا کیں اور مقامی سطح پر آزادانہ کام کرنے والے افراد، گھروں سے کام کرنے والے ملازمین، فری لانسرز کے علاوہ بین الاقوامی کمپنیاں متاثر ہوئیں جبکہ ملکی و بین الاقوامی تجارتی امور پر مختلف انداز میںمنفی اثرات مرتب ہوئے۔پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی طرف سے واضح کیا گیا ہے کہ وہ اس صورتحال پر قابو پانے اور تمام سروسز کی فعالیت یقینی بنانے کیلئے پُرعزم ہے۔ افریقہ ٹو کیبل پروجیکٹ کے آغاز و فعالیت سے انفراسٹرکچر اور زرمبادلہ کے نقصان کی روک تھام کرکے ترقی کی سمت پیش قدمی میں مدد ملے گی۔ انٹرنیٹ اس دور میں سرمایہ کی پیدائش اورہر قسم کے رابطوں کااہم ذریعہ ہے۔ اس کی سروس کی فعالیت اور ذمہ دارانہ استعمال کو یقینی بنانا وقت کی ضرورت ہے۔

تازہ ترین