• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

PTI، تحریک کی سرکردگی عمران کے بیٹوں کے سپرد کرنے کے سوال پر تقسیم

اسلام آباد (محمد صالح ظافر)تحریک انصاف کی قیادت اپنی تحریک کی سرکردگی عمران کے بیٹوں کے سپرد کرنے کے سوال پر تقسیم ہو گئی، ایک دھڑا شدت سے انکے لئے قائدانہ کردار کی مزاحمت کر رہا ہے کہ اس سے پارٹی کا موروثی تشخص ابھرے گا اور پارٹی کی قیادت ناکام ثابت ہوگی، واپسی 5 اگست کو ہوگی دونوں کو اردو کی شدھ بدھ نہیں ،لاہور آنےکی صورت میںڈی پورٹ ہوسکتے ہیں کیا جمائما اور ٹیریان بھی ہمراہ ہونگی جو دونوں بیٹوں اور جمائما کے ساتھ لندن کے پوش یہودی علاقے میں ایک ساتھ رہتے ہیں،بشری بی بی نے جمائما اور بیٹوں کی پاکستان میں موجودگی کو عمران کے لئے نحس قرار دیا اور وہ PTI حکومت کے زمانے میں کبھی پاکستان نہیں آسکے،کیا وہ چارٹر طیارے سے آئیں گے یا کمرشل پرواز لیں گے فیصلہ ہونا باقی ہے ،سیکورٹی بڑا مسئلہ ہو گی علیمہ خان انتظامات کی خود نگرانی کر رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی قیادت عمران خان کے بیٹوں کو اپنی تحریک کی سرکردگی سپرد کرنے کے سوال پر تقسیم ہوگئی ہے۔ پارٹی کاایک دھڑا شدت سے ان کی واپسی کے حوالے اور قائدانہ کردار کی مزاحمت کررہا ہے اس کا موقف ہے کہ اس سے تحریک انصاف کا خاندانی پارٹی ہونے کا تصور راسخ ہوگا جس کی عمران شروع سے سختی کے ساتھ مخالفت کرتےآئے ہیں عمران کے بیٹوں قاسم اور سلمان کو لانے کے ضمن میں منتظم اعلیٰ کا کردار عمران کی بہن علیمہ خان ادا کررہی ہیں۔ وہ عمران کی مطلقہ سابق اہلیہ جمائما خان کو بھی پاکستان لانے کی خواہاں ہیں اس گروپ کو توقع ہے کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے خلاف تحریک انصاف کی جدوجہد میں بیٹوں اور سابق بیوی کی واپسی واٹر شیڈ ثابت ہوں گی۔ دوسرے گروپ کا کہنا ہے کہ لندن سے کمک کو طلب کرنا پارٹی کی موجودہ قیادت کی ناکامی کا اعتراف ہے جس سے پارٹی کیڈر پر آئندہ مہینوں میں تباہ کن اثرات مرتب ہونگے ان کا حریف گروہ اسے ترپ کا پتہ کہنے پر اصرار کررہا ہے۔

اہم خبریں سے مزید