پیٹرول کی پندرہ روزہ قیمت میں اس مرتبہ کمی کی جانا تھی لیکن سابقہ قیمت برقرار رکھی گئی۔وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اس طرح جو رقم حاصل ہوگی ،وہ کوئٹہ سے قلات اور خضدار کے راستے کراچی تک عظیم تر شاہراہ بلوچستان کی ازسر نو تعمیر پر خرچ کی جائے گی۔یہ شاہراہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کو ملک کے معاشی حب کراچی سے ملاتی ہے اور صنعتی وتجارتی ترقی کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔اس پر لاگت کا تخمینہ تین سو ارب روپے لگایا گیا ہےاور یہ دوسال میں مکمل ہوگی۔جمعرات کو جناح اسکوائر مری روڈ انڈر پاس کا سنگ بنیاد رکھے جانے کی تقریب سےخطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ شاہراہ سیاسی و عسکری قیادت کا سب کو ساتھ لے کر آگے بڑھنے کا وژن ہے۔انہوں نے شاہراہ پر تنقید کو ،کوتاہ اندیشی اور تنگ نظری قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں فاصلے سیکڑوں نہیں،ہزاروں میل کے ہیں۔ اسلئے اس پر سرمایہ کاری بھی اسی حساب سے ہونی چاہئےکیونکہ کسی بھی وفاقی اکائی کے پیچھے رہ جانے سے پاکستان کی ترقی متاثر ہوگی۔بلوچستان جغرافیائی لحاظ سے ملک کا سب سے بڑاصوبہ ہے،2010ءمیں این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کا حصہ100فیصد بڑھادیا گیا تھااور اس میں چاروں صوبوں اور وفاق کی رضامندی شامل تھی۔انہوںنے یہ بھی کہا کہ کوئٹہ کراچی شاہراہ بلوچستان کے عوام کے دل کی آواز ہے ۔وزیراعظم نے اس شاہراہ کے بارے میں جن خیالات کا اظہار کیا،بلوچستان کے مستقبل کے حوالے سے اس کی اپنی اہمیت ہے،جس سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔بلوچستان کی اقتصادی ترقی کیلئے معدنیات کی تلاش کے منصوبوں کے ساتھ اس شاہراہ کی تکمیل انتہائی ضروری ہے۔توقع کی جانی چاہئے کہ کراچی کوئٹہ شاہراہ پروگرام سیاسی مصلحتوں کا شکار نہیں ہونے دیا جائے گااور اسے اس صوبے کے پسماندہ عوام کی خوشحالی کیلئے بروقت مکمل کیا جائے گا۔