ملتان(سٹاف ر پورٹر)بغیر اجازت دوسری شادی کرنے کے جرم میں سول کورٹ سے تین ماہ قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ کی سزا پانے والے ملزم ساجد پرویز کی سزا ہائی کورٹ ملتان بینچ کے جج جسٹس ملک جاوید اقبال وینس نے معطل کر دی ہے اور اسے رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ فاضل عدالت نے فریقین کو آئندہ سماعت کے لیے نوٹس جاری کردیئے ،ہائی کورٹ ملتان بینچ کے ججز پر مشتمل ڈویژن بینچ نے گزشتہ روز ہائی کورٹ کے سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی اپیل کی سماعت کی اور اور اس کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی ۔ مدرسہ خیر المدارس ملتان کے وکیل سید اطہرحسن شاہ بخاری نے فاضل عدالت کوآگاہ کیا کہ بلقیس بیگم نامی ایک خاتون نے اپنا تین مرلے کا مکان مدرسے کو عطیہ کر دیا مگر بعد ازاں اس کے ورثا نے دعوی دائر کر دیا ، جسٹس چوہدری محمد اقبال نے اس مکان کو ریاست کی ملکیت قرار دیتے ہوئے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ اس کا قبضہ لے لیں جس کو مدرسے کے منتظمین نے ڈویژن بینچ میں نظر ثانی اپیل دائر کر کے چیلنج کر دیا ،دریں اثنا ہائی کورٹ ملتان بینچ کے جج جسٹس تنویر احمد شیخ نے لیہ کے 13کسانوں کی رٹ درخواست کی سماعت ذاتی وجوہات کی بنا پر نہ کرنے اور کیس سینئر جج کو بھجوانے کا حکم دیا ،ہائی کورٹ ملتان بینچ کے ججز جسٹس شہرام سرور چوہدری اور جسٹس چوہدری سلطان محمود پر مشتمل خصوصی بنچ نے گزشتہ روز پانچ مرڈرریفرنسز اور اپیلوں کی سماعت کی ۔سزائے موت پانے والے تین مجرموں بشارت علی ،ابوبکر اور خضر حیات کو شک کا فائیدہ دیتے ہوئے بری کردیا۔ جبکہ محمد عارف،مرید حسین،حضور بخش، مبشر علی،واجد علی اور بھورا کی اپیلوں کی سماعت کو ری شیڈول کرنے کا حکم دیا۔،ہائی کورٹ ملتان بینچ کے جسٹس جاوید اقبال وینس نے توہین عدالت کی درخواست پر ڈائریکٹر منیجنگ واسا کو کل ان پرسن عدالت میں طلب کر لیا ۔