• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شنگھائی تعاون تنظیم وزرائے خارجہ کونسل اجلاس، ڈار /جے شنکر ملاقات امکان ؟

اسلام آباد(فاروق اقدس)چین میں شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کا اجلاس، کیا اسحاق ڈار اور جے شنکر کی ملاقات کا امکان موجود ہےبھارتی وزیر خارجہ موجودہ حیثیت میں پہلی مرتبہ اور 5سال بعد چین کے دورے پر جائیں گےپہلگام واقعے کے بعد دونوں ملکوں کے اعلیٰ سطحی نمائندے پہلی مرتبہ ایک چھت تلے موجود ہونگےسائیڈ لائن ملاقات،اچانک آمنا سامنا یا پھر مسکراہٹوں کاتبادلہ بھی بریکنگ نیوز بن جائے گی چین کو اپنے لئے ’’نامہرباں ملک‘‘سمجھنے والے کیا بھارتی وزیر خارجہ کی جگہ متبادل نمائندہ بھیجیں گے؟شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل اجلاس جس میں پاکستان کے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار جو وزیر خارجہ بھی ہیں پاکستان کی جبکہ بھارت کی جانب سے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر اپنے ملک کی نمائندگی کریں گے۔بھارتی وزیر خارجہ اپنے ملک کی جانب سے موجودہ منصب کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ اور کم و بیش 5 سال بعد چین کے دورے پر جائیں گے۔کیا اس موقع پر وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور جے شنکر کے درمیان کوئی ملاقات ہو سکتی ہے اس بارے میں اسلام آباد میں سفارتی ذرائع پہلے سے کسی طے شدہ ملاقات کی تو نفی کرتے ہیں جبکہ اتفاقی آمنا سامنا ہونے پر رسمی رابطے کے امکان کو مسترد نہیں کرتے، یوں تو دونوں ملکوں کے اعلیٰ سطحی حکومتی نمائندوں کا رسمی مصافحہ بھی جنوبی ایشیا کے ممالک میں بریکنگ نیوز کے طور پر سامنے آتا ہے جس پر اداریئے، تجزیئے اور تبصروں میں دونوں ملکوں کے تعلقات کے حوالے سے پس منظر کو تازہ کیا جاتا ہے۔تاہم پہلگام میں دہشتگردی کے واقعہ کے بعد ہونے والے واقعات اور چند روزہ جنگ کی کشیدگی کے اثرات جو تاحال بیانات کی شکل میں موجود ہیں کے بعد ہونے والی ان اعلیٰ سطحی شخصیات کے درمیان سائیڈ لائن پر کوئی گفتگو ہو جاتی ہے تو اسے معنی خیز قرار دیا جائیگا۔ جبکہ مسکراہٹوں کے تبادلوں کی خبریں بھی اہمیت کی حامل قرار دی جاتی ہیں دریں اثنا سفارتی ذرائع اس امکان کو بھی پیش نظر رکھتے ہیں کہ چین کی سرزمین پر ہونے والی کسی بھی بین الاقوامی سرگرمی کو بھی بھارت اپنے لئے نامہرباں ہی سمجھتا ہے پھر یہ کانفرنس ایسے ماحول میں ہو رہی ہے جب بھارت کو بالخصوص پاکستان کے مقابلے میں سفارتی سطح پر مسلسل ناکامیوں اور ہزیمتوں کا سامنا ہے۔اس لئے اس امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا کہ بھارتی حکومت وزیرخارجہ سبرامنیم جے شنکر کی اس کانفرنس میں عدم شرکت کا جواز بنا کر وزارت خارجہ کے کسی نمائندے کو نمائندگی کیلئے چین بھیج دیں۔
اہم خبریں سے مزید