• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

LDI سے اربوں کے بقایاجات کے معاملے پر دوبارہ سب کمیٹی تشکیل

اسلام آباد (ساجد چوہدری )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی نے ایل ڈی آئی آپریٹرز سے اربوں روپے کے بقایا جات کے معاملے کا حل نکالنے کیلئے ایک مرتبہ پھر سب کمیٹی تشکیل دیدی ، چار رکنی کمیٹی کے کنونیئر شیر علی ارباب ہونگے ، چیئرمین قائمہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ کمپنیوں کے ساتھ پیار سے بات کی جائے، جہاں کان کھینچنے ہوں کھینچے جائیں،چیئرمین پی ٹی اے کاموقف ہے کہ بہت پیار ہو چکا، 11میٹنگزکے بعد بھی اتفاق رائے پیدا نہیں ہو رہا ۔چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر)حفیظ الرحمان نے ایل ڈی آئی آپریٹرزکے معاملے پر قائمہ کمیٹی کو بریفنگ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ایل ڈی آئی کمپنیوں کا بقایا جات کی ادائیگی کا معاملہ 2009سے چل رہا ہے ، یہ ہماری لائسنسی ہیں، پاکستان میں 21 ایل ڈی آئی کمپنیاں ہیں، 9 کا کیس ہے جن کے ذمہ اربوں روپے کے بقایا جات ہیں ، جو عدالت میں ہیں ، ان کے ذمہ پرنسپل امائونٹ 24ارب روپے ہے جبکہ 56ارب روپے تاخیر سے ادائیگی کے ہیں ، اس مسئلہ پر 100 سے زائد کیسز عدالتوں میں چل رہے ہیں ، 60 کیسز کے فیصلے ہو چکے ہیں ان میں سے زیادہ تر حکومت کے حق میں فیصلے ہوئے ہیں ، ان سب کے لائسنس اس وقت تجدید کے مراحل میں ہیں، گیارہ میٹنگز ہو چکی ہیں ، ان کے کیس رینوئل کیلئے آئے ہیں ، ان کی رینوئل کریں یا پھر منسوخ کر دیں ، تاحال اس پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا ہے، وفاقی وزیر شزہ فاطمہ نے نے یہ مسئلہ پی ٹی اے کی مدد سے حل کرنا ہے ، حکومت کا ایک بہت بڑا فنڈ رکا ہوا ہے ، سب کمیٹی بنائی تھی جو اپنا کام مکمل نہیں کر سکی لہٰذا دوبارہ کمیٹی بنا دیتے ہیں، جہاں ضروری ہے ایل ڈی آئی کمپنیوں سے پیار سے بات کی جائے اور جہاں کان کھینچنے ہوں کھینچے جائیں کیونکہ حکومت کے پیسے پھنسے ہوئے ہیں، چیئرمین پی ٹی اے نے کہا پیار بہت ہو گیا ، وفاقی وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ نے کہا یہ معاملہ پیچیدہ ہے، وہ رقم کی ادائیگی کرنے کو تیار نہیں، حکومت لائسنس کے حوالے سے کوئی پالیسی نہیں دے سکتی ، ایک نیا پنڈوڑا باکس کھل جائے گا ، کمپنیاں آئوٹ آف کورٹ سیٹلمنٹ کیلئے تیار نہیں ،ہم عوام کا ایک روپیہ بھی معاف کرنے کو تیار نہیں، جس کے ذمہ پیسے ہیں وہ لینا ہونگے، کس طرح لینے ہیں سو کیسز عدالتوں میں ہیں ، وزارت قانون کو آن بورڈ لے رکھا ہے ،اس حوالے سے قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی تشکیل دی جائے جو دونوں فریقین کو سن لیں، پھر کمیٹی اپنی سفارشات دے،چیئرمین کمیٹی نے ایل ڈی آئی آپریٹرز کی لائسنس فیس کے معاملہ پرچار رکنی ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی۔
اہم خبریں سے مزید