• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
فہد احمد
فہد احمد | 28 دسمبر ، 2017

اجتماعی شادی ، بہت سے مسائل کا ’آئیڈیل ‘ حل

آج کے دور میں جہاں شادیاں ایک مشکل مرحلہ ہے اور والدین بچوں کی شادیوں کےلیے پریشان نظر آتے ہیں ، ایسے میں کراچی کی ایک کمیونٹی ’کاغذی برادری‘ نے اجتماعی شادیاں کرنے کا انتظام کیا جس میں 28 جوڑوں کی ایک ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے کی رسم ادا کی گئی ۔

ایک جیسے ملبوسات پہنے ہوئے 28 دلہا اور دلہن اسٹیج پر قریب قریب بیٹھے ہو ئے ایک ایسے منظر کی عکاسی کررہے تھے جو بہت دلفریب تھا۔

کاغذی برادری نے اجتماعی شادیوں کا آغاز آج سے تقریباً 25 سال پہلےشروع کیا تھا جو تاحال جاری ہے۔ پروگرام کے آرگنائزر فاروق مجیدکے مطابق اب تک سات مرتبہ اجتماعی شادیاں ہوچکی ہیں، یہ آٹھویں بار ہے ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ برادری میں سب سے پہلے 1992 میں11 اجتماعی شادیاں ہوئی تھیں جس کی کامیابی پر ہم نے اس سلسلے کو جاری رکھا ۔

ان کا مزیدکہنا تھا ’ہم نے 96 ء میں 11 جوڑوں کی شادیاں کیں اور پھر 99ء میں 18جوڑوں کی شادیاں کرکے ہم نے اپنے فرائض بحسن و خوبی انجام دیئے ۔

فاروق مجید کا کہنا تھا کہ ہم نے دلہااور دلہن کے والدین سے صرف ڈیڑھ لاکھ روپے لئے ہیں جس میں بارات اور ولیمے کے کھانے کے ساتھ ساتھ دلہن کا جہیز جس میں فرنیچر ، برتن، ریفریجریٹر واشنگ مشین اور دیگر ضروریات زندگی کی چیزیں بھی دی جا تی ہیں جبکہ دلہا دلہن کےشادی کے جوڑے بھی اسی پیکیج میں شامل ہو تے ہیں ۔

ان کا کہنا تھاکہ ہمارا اجتماعی شادی پروگرام کرنے کا مقصد یہ ہو تا ہے کہ مہنگائی کے اس دور میں والدین کو پریشانی سے بچاسکیں اور فضول رسومات کو معاشرے سے ختم کیا جا سکے ۔