• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
لائبہ نعمان
لائبہ نعمان | 16 مارچ ، 2018

جیری لیوس ، چارلی چیپلن کے بعد صدی کے سب سے بڑے کامیڈین


جیری لیوس ، چارلی چیپلن کے بعد صدی کے سب سے بڑے کامیڈین

چارلی چیپلن کے بعد 20ویں صدی کے سب سے بڑے مزاحیہ اداکار جیری لیوس 16مارچ 1926ء کو نیوجرسی میں پیداہوئے۔

جیری کے والدین فلم انڈسٹری سے وابستہ تھے اور یہی وجہ تھی کہ پانچ سال کی عمر میں لیوس نے اپنے والدین کے ساتھ تھیٹر پر پرفارم کرنا شروع کردیا تھا۔

ابتدا میں جیری لیوس نے اپنے حقیقی نام جوئے لیوس کے ساتھ کام کیا لیکن اُس وقت کے مشہور مزاحیہ اداکار جوئے ای لیوس اور ہیوی ویٹ باکسنگ چیمپئن جوئے لوئس کےنام سے مماثلت کی وجہ سے انہوں نے اپنا نام جیری لیوس رکھ لیا اور پھریہی نام ان کی پہچان بن گیا۔


15سال کی عمر میں لیوس نے تعلیم ادھوری چھوڑ کر ااپنی ساری توجہ اداکاری پر دینا شروع کردی اور ’ ریکارڈ ایکٹ‘نامی تھیٹر پروگرام کرنا شروع کردیا۔

جیری اس پروگرام میں مشہور گانوں پرمزاحیہ حرکات و سکنات سے ناظرین کولطف اندوز کرتے۔

اسی عرصے میں لیوس نے اپنے والد کے ایک دوست اور کامیڈین میکس کول مین کے مشورے پر نیویارک کے ایک نائٹ کلب میں پرفارمنس دینا شروع کر دی۔

وہیں ان کی ملاقات ایک ابھرتے ہوئے نوجوان گلوکار’ ڈین مارٹن‘ سے ہوئی اور جلدہی دونوں گہرے دوست بن گئے۔انہوں نے 1946ء میں ایک شو شروع کیا اورکامیابی و شہرت کا ایک ایسا سفر شروع کیا جو یادگار بن گیا۔

جیری لیوس ، چارلی چیپلن کے بعد صدی کے سب سے بڑے کامیڈین

ان دو عظیم فن کاروں کی جوڑی نے امریکا کے شوبز میں کامیابی کی نئی تاریخ رقم کردی۔ان کے شو کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس دور میں ان کی ماہانہ آمدنی پانچ ہزار ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔

سن1949ءمیں اس جوڑی کو شہرت کی وجہ سےفلم’مائی فرینڈ ارما‘ میں کام کی پیشکش ہوئی۔ فلم میں جیری کے کردار ’’سیمور‘‘کو ناظرین کی جانب سے بے حد پسند کیا گیا۔

اس فلم نے جیری کے کیرئیر میں اہم کردار ادا کیااور اس کے کامیاب ہونے کے بعد کئی سپر ہٹ فلمیں کیں جن میں ’مائی فرینڈ ارما گوز ویسٹ‘، ’دی اسٹوج‘، ’ ہالی وڈ اور بَسٹ‘ شامل ہیں۔

ان کامیابیوں کے بعد جیری لیوس اور مارٹن کے راستے الگ ہو گئے اور اب جیری لیوس نے تنہا اپنی پہچان بنانا شروع کی۔ وہ ایک بہترین اداکار اور ہدایت کار کے طور پر سامنے آئے اور 1957میں انہوں نے پہلی فلم ’دی ڈیلیکیٹ ڈیلنکوینٹ‘بنائی۔ یہ ایک شان دار مووی ثابت ہوئی اور لیوس راتوں رات اسٹار بن گئے۔

جیری لیوس ، چارلی چیپلن کے بعد صدی کے سب سے بڑے کامیڈین

دی بیل بوائے نے جیری لیوس کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا۔ یکے بعد دیگرے ان کی مزید فلموں’دی نٹی پروفیسر‘، ’ تھری آن کاؤچ‘،’دی ڈے دی کلاؤن کرائیڈ‘،’ دی کنگ آف کامیڈی‘،’دی لیڈیز مین‘،’سنڈر فیلا‘،’دی ارینڈ بوائے‘ ریلیز ہوئیں جن کی شہرت دنیا بھرمیں پھیلی اور انگنت لوگ ان کے مداح ہو گئے۔

ہر مشہور شخصیت کی طرح جیری لیوس کو بھی ان کے چند فیصلوں اور تخلیقی کاموں کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ کبھی ان کے کام کرنے کے طریقے کار پر انگلی اٹھائی گئی تو کبھی ان کے عطیات جمع کرنے کو شہرت کے حصول کا ذریعہ قرار دیا گیا لیکن ان سب کے باوجود وہ زندگی بھر خوشیا ں اور قہقہے تقسیم کرتے رہے۔

جیری لیوس ، چارلی چیپلن کے بعد صدی کے سب سے بڑے کامیڈین

جیری لیوس ایک محب وطن، انسان دوست اداکار کی حیثیت سے بھی یاد کیے جاتے ہیں۔

گزشتہ سال بیس اگست کو مختصر علالت کے بعد یہ ’’تنہا لڑکا‘‘ دنیا بھر میں اپنے کروڑوں پرستاروں کو ’’تنہا‘‘ کرگیا۔

جیری لیوس خوش لباسی کو کافی پسند کیا کرتے تھے۔ وہ اپنے کپڑوں کو ڈرائی کلین کرانے کے بجائے کسی ضرورت مند کو دے دیتے تھے۔ جیری لیوس دن میں متعدد بار نئی سفید جرابیں پہنتے تھے اور پرانی جرابیں ضرورت مندوں کو دے دیتے.