سمندر کی تہہ میں روشنیاں بکھیرتے اور شفاف اور لچکیلی جسامت کے مالک آکٹوپس خلائی مخلوق ہیں ۔ ماہرین کا خیال ہے کہ سینکڑوں سال قبل آکٹوپس ایک شہاب ثاقب کے ذریعے زمین تک آئے اور یہیں رہنے لگے ۔
ماہرین کا یہ بھی خیال ہے کہ آکٹوپس ذہین ترین جانداروں میں سے ایک ہے جنہیں اپنی ذہانت کے اس سفر کوطے کرنے میں296ملین سال کا عرصہ لگا۔
33ریسرچرز کی ٹیم نے آکٹوپس پر طویل تحقیق کے بات یہ موقف اپنایا کہ آکٹوپس ایلیئن یعنی خلائی مخلوق ہے اور 540ملین سال قبل ایک شہابِ ثاقب کے زمین سے ٹکرانے کے بعد زمین پر داخل ہوا اور یہیں ڈیرے ڈال لئے ۔
آکٹو پس کی جسامت اور مختلف روپ میں خود کو تبدیل کرلینے سے لے کر روشنیاں بکھیرنا اور یہاں تک کے اس کی عجیب و غریب آنکھیں تمام ہی اسے خلائی مخلوق ثابت کرتا ہے جو یقیناًایک غیر معمولی چیز ہے تاہم ابھی ماہرین کی تحقیق اور بحث جاری ہے ۔