• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پاکستانی مصنوعات کا برآمداد میں حصہ

پاکستان دنیا کی تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشت ہونے کے ساتھ عالمی تجارتی تنظیم کا رکن ملک بھی ہے۔ اس تنظیم کے تحت کئی ممالک اور دیگر عالمی تنظیموں کے ساتھ دوطرفہ تعلقات اور تجارتی معاہدے استوار ہیں۔پاکستان جنوب ایشیائی آزادانہ تجارت اور پاک چین آزاد تجارتی معاہدے کا حصہ ہے۔

برآمدی مصنوعات کی پیداوار

پاکستان کی برآمدی مصنوعات میںآم، سیب، انگور،کینو،چاول،فرنیچر، کپاس ،سیمنٹ، ٹائلز،ماربل، ٹیکسٹائل مصنوعات، لیدر کی بنی اشیا،کھیلوں کا سامان بالخصوص فٹبال کی تیاری، سرجیکل آلات،سافٹ ویئر، قالین،پارچہ جات،مویشیوں کا گوشت، مچھلی اور دیگر آبی حیات،گندم،سبزیاں،پروسیسڈ فوڈ آئٹم،ٹینک ،ریڈاراور دفاعی آلات،نمک،سنگِ سلیمانی اور کئی دیگر اشیا شامل ہیں۔ پاکستان ایشیا اورمشرق وسطیٰ کےکئی ممالک کو اپنی اشیا برآمد کرتا ہے۔بھارت میں تعمیرات صنعت نے فروغ پایا توسیمنٹ کی کمی کو پورا کرنے کے لیے پاکستان نے اگست2007ء سے بھارت کو سیمنٹ برآمد کرنا شروع کی، اگر ہم توجہ دیں تو روس بھی پاکستانی مصنوعات کے لیے ایک بہتر مارکیٹ ثابت ہوسکتی ہے۔

پاکستان کے تجارتی دوست ممالک

پاکستان کے اہم تجارتی دوست ممالک کی بات کریں توصفِ اول میں چین آتاہے، جس کے ساتھ برآمدات کا تناسب 11فیصد جب کہ تجارت کا کل حجم16.9فیصد ہے۔ایک اندازے کے مطابق چین کے لیے پاکستانی برآمدی اشیا کا حجم ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کے لگ بھگ ہے۔دوسرے نمبر پر یورپی یونین میں شامل ممالک ہیں،جن کے ساتھ برآمدی ہدف18.2فیصد اور کل تجارت13فیصد ہے۔ ہمارا تیسرا تجارتی دوست ملک متحدہ عرب امارات ہے،جس سے دیرینہ تعلقات کی تاریخ بہت پختہ اور دوستانہ سیاسی روابط پر مشتمل ہے،جہاں ہماری 8.5فیصد برآمدات جاتی ہیں جبکہ کل تجارتی حجم10.9فیصد ہے۔متحدہ عرب امارات میں پاکستانی چاول کی مانگ میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔ گزشتہ 8 ماہ میں 1لاکھ 6 ہزار ٹن چاول برآمد کیاجاچکا ہے جس کی مالیت 67ملین ڈالرتھی۔اس وقت کینیا پاکستانی نان باسمتی چاول کا سب سے بڑا خریدار ہے، جہاں118ملین ڈالر کا 3 لاکھ23 ہزار ٹن چاول برآمد کیا گیا۔ چین پاکستانی چاول کا دوسرا بڑا خریدار ہے اور گزشتہ 8 ماہ میں وہاں 2لاکھ 33ہزار ٹن چاول بر آمد کیا جاچکاہے، جس کی مالیت 83ملین ڈالر تھی۔ چوتھے تجارتی دوست ملک سعودی عرب سے ہمارے تعلقات کی تاریخ شاندار رہی ہے، اس کے ساتھ ہم7.5فیصد کی برآمدات کرتےہیںجو کل تجارتی حجم کا 9فیصد ہے۔ریاست ہائے متحدہ امریکا ہمارا پانچواں تجارتی دوست ملک ہے، جس کے ساتھ تعلقات کی تاریخ نشیب و فراز پر مبنی رہی ہے۔امریکا کو ہماری برآمدات کی شرح13.6فیصد اور کل تجارت6.7فیصد ہوتی ہے۔ہمارا چھٹا دوست ملک کویت ہے، جن کے ساتھ برآمدی ہدف0.07فیصد اور کل تجارت4.4 فیصد ہوتی ہے۔ساتویں نمبر پر بھارت ہے، ہر چند یہ ہماراحریف ملک مانا جاتا ہے لیکن معاش کے مفادات یکساں ہیں۔ بھارت میں ہماری برآمدات کی شرح2.1فیصد اور کل تجارت کا تناسب3.2فیصد ہے۔یہ تجارتی و ثقافتی دوستانہ مراسم اس بات کی دلیل ہیں کہ ہم بین الاقوامی تعلقاتِ عامہ کے میدان میں ایک دوسرے سے الگ نہیں رہ سکتے ،بالخصوص آزاد تجارتی دنیا میں سب کے مفادات مشترک ہیں۔

ٹیکسٹائل برآمدات میں اضافہ

رواں سال مئی میں 1ارب 20 کروڑ ڈالر کی ٹیکسٹائل مصنوعات برآمد کی گئیںجبکہ گزشتہ سال مئی میں94کروڑ ڈالر کی ٹیکسٹائل مصنوعات برآمد کی گئی تھیں۔ اس طرح سات برس کے دوران پہلی بار ایک ماہ میں ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 28 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ روپے کی گرتی قدر کے باعث پاکستانی اشیادیگر ممالک کے مقابلےمیں سستی ہو رہی ہیں، یہی وجہ ہے کہ ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کا رجحان جاری ہے۔ گزشتہ مالی سال کے گیارہ ماہ کے دوران ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات 10 فیصد اضافے کے ساتھ 12 ارب 33 کروڑ ڈالر رہیں۔ اس عرصے میں نیٹ ویئر کی برآمدات17فیصد اضافے کے ساتھ 2 ارب 40 کروڑ ڈالر اور مبلوسات کی برآمدات 13 فیصد اضافے کے ساتھ 2 ارب 30 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔

فیفا ورلڈ کپ اور پاکستانی فٹبال

فیفا ورلڈ کپ کے لیے پاکستان میں تیار کی گئی منفرد فٹبال کی خوب دھوم مچی اوراپنے معیار و پائیداری کی بنیاد پراس کے چرچے دنیا بھر میں ہوئے۔یہی وجہ ہے کہ کروڑوں ڈالرمعاوضہ لینے والے کھلاڑی پاکستانی فٹبال کے دیوانے ہیں اور اسی سے کھیلنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ رواں سال کے پہلےچار ماہ میں فٹ بال کی برآمدات 15فیصد اضافے کے بعد 6کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں جبکہ گزشتہ مالی سال کی بات کریں توجولائی سے اپریل کے دوران پاکستانی فٹبال کی برآمدات 13فیصد اضافے کے ساتھ 14کروڑ ڈالر کےلگ بھگ رہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان نےاس بارفیفا ورلڈ کپ کیلئے منفرد’’اسٹچ لیس‘‘یا بغیر ٹانکے والی فٹبال متعارف کروائی تھی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان میں تیار کی جانے والی فٹبال دنیا بھر میں بہت مشہور ہے اور اگر صحیح معنوں میں اس کی مارکیٹنگ کی جائے تو اسکی برآمدات کو مزید بڑھایا جاسکتا ہے۔ 

تازہ ترین