کراچی، اسلام آباد (جنگ نیوز، ٹی وی رپورٹ) عوامی عدالت نے فیصلہ سنا دیا۔ منگل کو ہونے والے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کے ابتدائی غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق عمران خان نے میدان مار لیا ہے۔
رات گئے 38 فیصد موصولہ نتائج کے مطابق خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کو اکثریت حاصل ہے جبکہ پنجاب میں تحریک انصاف کا مسلم لیگ (ن) کے ساتھ سخت مقابلہ ہے۔ سندھ میں پیپلزپارٹی آگے ہے جبکہ بلوچستان میں بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کو برتری حاصل ہے۔
غیر حتمی اور غیر سرکاری ابتدائی نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف 112، مسلم لیگ (ن) 64، پیپلزپارٹی 42، متحدہ مجلس عمل10، ایم کیو ایم8، جی ڈی اے 6 اور مسلم لیگ (ق) کو3؍ نشستوں پر برتری حاصل ہے۔
پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کو 132، تحریک انصاف کو 123، 28 نشستوں پر آزاد امیدواروں کو برتری حاصل ہے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی 6اور جیپ ایک نشست پر آگے ہے، سندھ میںپیپلزپارٹی 73، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس( جی ڈی اے) 12، تحریک انصاف 22اور متحدہ قومی موومنٹ 20 نشستوں پر آگے ہے۔
خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کو 65، متحدہ مجلس عمل کو 5، اے این پی8،ن لیگ کو3 اور 5 نشستوں پر آزاد امیدواروںکو برتری حاصل ہے، بلوچستان میں بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) 14، ایم ایم اے12 اور تحریک انصا ف کو 6 نشستوں پر برتری ہے۔
عمران خان، شہباز شریف کی کامیابی کی طرف پیشرفت، مولانافضل الرحمان، سراج الحق، طلال چوہدری، شازیہ مری پیچھے، شاہ محمود قریشی، سردار جعفر،پرویزخٹک سمیت دیگر امیدوار غیرحتمی کامیاب ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق عام انتخابات کے غیرحتمی اورغیرسرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کو برتری ملنے کا امکان ہے اس کے امیدوار112نشستوں پر اپنے مدمقابل امیدواروں سے آگے ہیں جبکہ (ن) لیگ کو 64 نشستوں پر برتری حاصل ہے، پیپلز پارٹی کو42، ایم ایم اے10 اور ایم کیو ایم8، جی ڈی اے6 اور ق لیگ کو3 نشستوں پر برتری حاصل ہے جبکہ 18 نشستوں پر آزاد امیدواروں کو برتری حاصل ہے۔
پی ٹی آئی کے شاہ محمود حسین قریشی، سردار جعفر، صاحبزادہ صبغت اللہ، پرویزخٹک،عمران خٹک سمیت دیگر امیدوار غیرحتمی طور پرکامیاب ہوگئے ہیں جبکہ عمران خان، شہباز شریف اور دیگر امیدوارکامیابی کی طرف پیش رفت کررہے ہیں جبکہ مولانافضل الرحمان، سراج الحق، طلال چوہدری،شازیہ مری، نذر گوندل، سمیرا ملک اور اعجاز الحق دوسرے نمبر پرہیں۔
قومی اسمبلی کی 272 میں سے 267 نشستوں کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق بی این پی مینگل 4، مسلم لیگ (ق)3، عوامی مسلم لیگ اور اے این پی کو ایک ایک نشست پر برتری حاصل ہے۔
رات گئے قومی اسمبلی کی 38 فیصد نتائج کے مطابق تحریک انصاف کو 112، مسلم لیگ (ن) 64، پیپلزپارٹی 42، ایم ایم اے 10، ایم کیو ایم 8، جی ڈی اے 6، ق لیگ 3، اے این پی ایک، اے پی ایم ایل ایک اور آزاد امیدوار 18 نشستوں پر برتری لیے ہوئے تھے۔
اسی طرح پنجاب اسمبلی کے 29 فیصد نتائج کے مطابق پنجاب میں مسلم لیگ (ن) 132، تحریک انصاف 123، پی پی 6، جیپ ایک اور آزاد امیدواروں کو 28 نشستوں پر برتری حاصل تھی۔ سندھ اسمبلی کے 18فیصد نتائج کے مطابق صوبے میں پیپلزپارٹی 70، تحریک انصاف 22، ایم کیو ایم 20، جی ڈی اے 12، ن لیگ 3، تحریک لبیک ایک نشست پر آگے تھی ۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کے 26 فیصد نتائج کے مطابق صوبے میں پی ٹی آئی 65، اے این پی 8، ایم ایم اے 5، پیپلزپارٹی 3، ن لیگ 3 اور آزاد امیدوار 8 نشستوں پر برتری لیے ہوئے تھے۔
بلوچستان کی 18 فیصد نتائج کے مطابق صوبے میں بلوچستان عوامی پارٹی کو 14، ایم ایم اے 12، پی ٹی آئی 6، مسلم لیگ (ن) 4، اے این پی 6، جمہوری وطن پارٹی 2، بی این پی عوامی ایک،جیپ کے نشان پر لڑنے والے 4 امیدواروں کو برتری حاصل تھی۔ این اے5 اپردیر سے پی ٹی آئی کے صاحبزادہ صبغت اللہ 49299 ووٹ لیکر غیر حتمی نتیجے کےمطابق کامیاب ہوگئے ہیں جبکہ پی پی پی کے نجم الدین 28736 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے25 نوشہرہ 1 سے پی ٹی آئی کے پرویز خٹک 61243 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ غیرحتمی نتائج کے مطابق ان کے مخالف اے این پی کے امیدوار جمعہ خان نے 40773 ووٹ حاصل کئے۔این اے 26 نوشہرہ2 سے پی ٹی آئی کے عمران خٹک 52376 ووٹ لیکر غیرحتمی طور پرکامیاب ہوگئے ان کے مدمقابل اے این پی کے امیدوارجمال خٹک نے 41678 ووٹ حاصل کئے۔
پشاور کے حلقہ این اے 31 سے ملنے والے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے شوکت علی 72 ہزار 822 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں۔ عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار الحاج غلام احمد بلور 40 ہزار 3 سو 72 ووٹ کیساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔این اے 95 میانوالی سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان 38430 ووٹ لیکر آگے جبکہ ن لیگ کےعبیداللہ شادی خیل 8438 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر تھے جبکہ این اے 53 اسلام آباد میں بھی عمران خان 32232 ووٹ آکر آگے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی 15007 ووٹ لیکر پیچھے تھے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 150 خانیوال 1 میں آزاد امیدوار فخر امام 15870 ووٹ لیکرتحریک انصاف کے رضاحیات ہراج سے آگے ہیں جنہوں نےاب تک 12028 ووٹ حاصل کئے ہیں۔ این اے151 خانیوال 2 میں احمد یارہراج پی ٹی آئی نے2449 اور ن لیگ کے محمدخان ڈاہا نے2021 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبرپرہیں۔ این اے152 میں ن لیگ کے پیراسلم بودلہ 14470 پی ٹی آئی کے پیرظہورحسین قریشی کے13240 کےمقابلے میں پہلے نمبر پر ہیں ۔
این اے153 میں ن لیگ کے چوہدری افتخارنذیر16581 ووٹ لیکرپہلے اورپی ٹی آئی کے غلام مرتضیٰ میتلا 9041 کے ساتھ دوسرے نمبرپرہیں۔این اے154 ملتان سے سکندربوسن نے اب تک 19859 ووٹ حاصل کرکے آگے ہیں جبکہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے احمد حسین ڈیہڑ نے18623 ووٹ حاصل کئے ہیں۔
این اے155 ملتان میں اب تک کے34 فیصد ووٹوںکے نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے عامر ڈوگر 37428 ووٹ لیکر آگے اور مسلم لیگ ن کے امیدوار شیخ طارق رشید 32546 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔این اے156 ملتان سےتحریک انصاف کے سینئر نائب صدر شاہ محمود قریشی 93ہزار 497ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ہیں ۔
الیکشن 2018 کے غیر سرکاری پہلے مکمل نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کو پہلی فتح ملتان سے مل گئی ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہ محمود قریشی نے اپنےمقابل ن لیگی امیدوار عامر سعید انصاری کو 73ہزار 529 ووٹ حاصل کئے ۔
این اے157 ملتان سےزین قریشی پی ٹی آئی 35778 ووٹ لیکر آگے اور پی پی پی کے سید علی موسیٰ گیلانی 33244 ووٹ لیکر پیچھے ہیں۔این اے 158 میں یوسف رضاگیلانی پی پی نے 18219 ووٹ حاصل کئے جبکہ ن لیگ کے جاوید علی شاہ 16685 ووٹ لیکر دوسرے نمبرپر تھے۔ این اے 159 میں محمد ذوالقرنین حیدرن لیگ 39067 کے ساتھ پہلے اور پی ٹی آئی کے رانا قاسم نون 36172 ووٹوں کےساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
این اے160 لودھراں میںن لیگ کے عبدالرحمان کانجو 27388ووٹ لیکر آگے اورپی ٹی آئی کے اختر کانجو24900 ووٹ لیکر پیچھے ہیں۔
این اے 161 لودھراں میں ن لیگ کے صدیق بلوچ 9678 لیکر پہلے اور پی ٹی آئی کے میاں شفیق 17650 ووٹ لےکر پیچھے تھے۔این اے162 وہاڑی میں ن لیگ کے چوہدری فقیر احمد5224 ووٹ لیکر آگےاور آزاد امیدوارنذیرجٹ 4261 کے ساتھ پیچھے تھے۔این اے163 وہاڑی میں ن لیگ کے سیدساجدمہدی 25187 ووٹ لیکر آگے اور پی ٹی آئی کے اسحاق خاکوانی 17287 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔
وہاڑی سے نمائندگان کے مطابق قومی حلقے این اے 164 وہاڑی تھری میں 50 پولنگ اسٹیشنز کے مطابق تحریک انصاف کے طاہراقبال چوہدری 15202 ووٹ لیکر برتری لئے ہوئے ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کی تہمینہ دولتانہ نے 10480، آزاد امیدوار رانا صغیر احمد گڈو4274، آزاد امیدوار نعیم احمد خان بھابھہ نے آخری اطلاعات تک 1943 ووٹ لئے ، این اے 163 وہاڑی ٹو میں 37 پولنگ سٹیشنوں کے نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے سید ساجد مہدی سلیم 18944 ووٹ لیکر پہلے نمبر، پی ٹی آئی کے اسحاق خاکوانی 8353 ووٹ کیساتھ دوسرے جبکہ پیپلز پارٹی کی نتاشہ دولتانہ نے 4071 ووٹ لئے تھے۔
این اے 165 میں تحریک انصاف کے اورنگزیب خان کھچی 22615 ووٹ کیساتھ سرفہرست جبکہ مسلم لیگ ن کے سعید احمد خان منیس 10421 کیساتھ دوسرے نمبر پر تھے۔
این اے171 بہاولپور2میں سابق وفاقی وزیر میاں ریاض حسین پیرزادہ 19002 ووٹ لیکر آگے اورپی ٹی آئی کے نعیم الدین وڑائچ 13838 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔این اے 172بہاولپور3میں مسلم لیگ ق کے طارق بشیر چیمہ 17800 ووٹ لیکر آگے اورن لیگ کے چوہدری سعود مجید کے 11950 ووٹ لیکر پیچھے ہیں۔
این اے 173 بہاولپور4 میں ن لیگ کے نجیب الدین اویسی 7449 ووٹ لیکر اب تک آگے جبکہ پی پی کے علی حسن گیلانی 5257 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔این اے174 سمیع گیلانی آگے اور آزاد امیدوار پرنس بہاول عباسی دوسرے نمبر پر ہیں۔
این اے 177 رحیم یار خان 3 سے مخدوم خسرو بختیار25883ووٹ لیکر آگے ہیں جبکہ پی پی کے امیدوار مخدوم شہاب الدین نے اب تک 12862ووٹ حاصل کئے ہیں۔این اے 180 رحیم یار خان5 میں اب تک کے نتیجے کےمطابق پی پی پی کے مرتضیٰ محمود 9766 ووٹ لےکر آگے اور ن لیگ کے امیدواردوسرے نمبر پرہیں۔
این اے 183 مظفرگڑھ سے پی ٹی آئی کے رفیق کھر 8702 ووٹ لیکر پہلے نمبر پر اور پی پی پی کے رضا ربانی کھر418 ووٹ لیکر ان سے پیچھے ہیں۔
این اے185 مظفرگڑھ5 سے آزاد امیدوار باسط سلطان بخاری 28738 ووٹ لیکر آگے اور پی ٹی آئی کے معظم جتوئی 14895 ووٹ لیکر پیچھے ہیں۔
این اے191ڈیرہ غازی خان میں پی ٹی آئی کی زرتاج گل اخوند اب تک کے نتائج کے مطابق 31489 ووٹ لیکر آگے اور ن لیگ کے اویس لغاری 14658 ووٹ لیکر پیچھے ہیں۔ راجن پور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 193 کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کے امیدوار جعفر خان لغاری 87915 ووٹ حاصل کر کے کامیاب رہے جبکہ انکے مدمقابل آزاد امیدوار سردار شیر علی گورچانی ناکام رہے۔
انہوں نے55409 ووٹ حاصل کئے۔این اے194 راجن پور میں حفیظ دریشک آزاد امیدوار نے8089 ووٹ حاصل کئے جبکہ پی ٹی آئی کے نصراللہ دریشک 7446 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔سجاول این اے 231 سے ملنے والے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے سید ایاز علی شاہ شیرازی 80 ہزار 7 سو 25 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ہیں۔ ان کے مقابلے میں متحدہ مجلس عمل کے امیدوار مولوی محمد صالح الحداد 7956 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔ اس حلقے میں پیپلزپارٹی کے امیدوار نے واضح اکثریت حاصل کی ہے۔
سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 75سجاول 1 میں پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوارسیدشاہ حسین شاہ شیرازی 27615 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے ہیں۔خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے11 اپر دیر سے پی پی پی کے صاحبزادہ ثناء اللہ 19475 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ متحدہ مجلس عمل کے اعظم خان 10263 ووٹ لیکر دوسرےنمبرپر رہے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے29 بٹگرام 2 کے غیرحتمی نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے تاج محمد خان 16754 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ متحدہ مجلس عمل کے امیدوار 12054 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔پی کے31 مانسہرہ 2 سے پی ٹی آئی کے بابرسلیم سواتی 38814 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے۔
بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی پنجگور1 سے بی این پی اے کے امیدوار اسداللہ 21020 ووٹ لیکر غیرحتمی طور پر کامیاب ہوگئے، انکے مدمقابل بی این پی کے امیدوار زاہد حسین 10160 ووٹ حاصل کر سکے۔ پی بی 44 پنجگورکےغیرحتمی غیرسرکاری نتیجے کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کے میرعبدالقدوس بزنجو 7400 ووٹ لے کرکامیاب ہوگئے۔
غیرحتمی غیرسرکاری نتیجے کے مطابق پی پی 200 ساہیوال5 سے مسلم لیگ ن کے رانا ریاض احمد خان نے43694 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے امیدوار حاجی وحید اصغر ڈوگر 39315 ووٹ حاصل کر سکے۔ساہیوال سے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 201 سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار رائے مرتضیٰ اقبال 44221 ووٹ لے کر کامیاب رہے جبکہ ان کے مدِمقابل کوئی بھی امیدوار خاطر خواہ ووٹ حاصل نہیں کر سکا۔پی پی 254 میں پی پی پی کے علی حسن گیلانی تیسرے نمبر پر ہیں۔
36پولنگ اسٹیشنز کےغیرحتمی نتائج کے مطابق آزاد امیدوارعارف عزیز شیخ پہلے اور پی ٹی آئی کے مخدوم افتخار گیلانی دوسرے نمبرپرتھے۔پی پی 284 لیہ سٹی میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سید رفاقت گیلانی آزادامیدوار کی حیثیت سے 22012 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدواورملک ہاشم سہو 13102 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
راجن پور سے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 295 سے ملنے والے غیر حتمی سر غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے سردار فاروق امان اللہ خان دریشک 57414 ووٹ حاصل کر کے کامیاب رہے جبکہ ان کے مدمقابل آزاد امیدوار سردار پرویز اقبال گورچانی ہار گئے۔پنجاب اسمبلی حلقے پی پی 232 کے 43 پولنگ اسٹیشنوں میں مسلم لیگ ن کے بلال اکبر بھٹی نے 7796، تحریک انصاف کے اعجاز سلطان 11251 ووٹ ، آزاد امیدوار ملک نوشیر 5162 جبکہ علی وقاص ہنجرا کے 6020 ووٹ تھے، پی پی 233 میں پی ٹی آئی کے رائے ظہور احمد کھرل 5341 ووٹوں کیساتھ برتری لئے ہوئے تھے جبکہ انکے مدمقابل آزاد امیدوار خرم نذر نے 2724، سعید احمد خان منہیس نے 1231 ووٹ لئے۔وہاڑی ہی کے پی پی 236 میںکل 139 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 22 پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے جہانزیب خان کھچی نے 11688 جبکہ مسلم لیگ ن کے اظہراحمد خان یوسفزئی نے 7868 ووٹ لئے۔
پی پی 235 پرکل 159پولنگ اسٹیشنوں کے 14 پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج میں پی ٹی آئی کے علی رضا خان خاکوانی 5913 ووٹوں کیساتھ پہلے نمبر پر تھے جبکہ ن لیگ کے آصف سعید منیس نے 3154 ووٹ لئے۔
آخری اطلاعات تک آنے والے نتائج کے مطابق محمد میاں سومرو،عمر ایوب خان،منظوروٹو، شہباز شریف، احسن اقبال اورلیاقت جتوئی اپنے مدمقابل امیدواروں کے مقابلے میں آگے تھے جبکہ مولانا فضل الرحمان، طلال چوہدری، شازیہ مری، نذر گوندل، سمیرا ملک اور اعجاز الحق دوسرے نمبر پر جدوجہد کر رہے تھے۔این اے 16 بٹ خیلہ 2؍ سے تحریک انصاف کے علی خان جدون 91770 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔ ان کے مدمقابل ن لیگ کے مہابت خان نے 57995 ووٹ حاصل کیے۔ این اے 17 ہری پور سے تحریک انصاف کے عمر ایوب نے 166786 ووٹ لیکر میدان مار لیا۔ ان کے مدمقابل ن لیگ کے بابر نواز خان نے 149292 ووٹ لیے۔
این اے 43 سے پی ٹی آئی کے نور الحق قادری 32000 ووٹ لے کر فاتح رہے۔ ان کے مدمقابل آزاد امیدوار شاہ جی گل آفریدی نے 25000 ووٹ حاصل کیے۔این اے 155ملتان نے ملک محمد عامر ڈوگر 88567 ووٹ لے کر جیت گئے۔ ن لیگ کے عامر سعید انصاری نے 74624 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھی تحریک انصاف کے امیدواروں کو اپنے مد مقابل امیدواروں پر برتری حاصل کی ۔ حلقہ این اے 52 سے پی ٹی آئی کے راجہ خرم شہزاد ، این اے 53 سے عمران خان اور این اے 54 سے اسد عمر کو برتری حاصل ہوئی ۔
اسی طرح راولپنڈی کے حلقوں این اے 57 سے 63 میں بھی پی ٹی آئی کے امیدواروں نے برتری حاصل کی اسی طرح ان کے اتحادی شیخ رشید کو بھی برتری حاصل ہے۔
کراچی کی قومی اسمبلی کی 21؍ نشستوں میں سے 12؍ سیٹوں پر تحریک انصاف، 6؍ پر ایم کیو ایم اور 3؍ پر پیپلزپارٹی کو برتری حاصل ہے۔لاہور کی قومی اسمبلی کی 14؍ نشستوں میں 9؍ پر ن لیگ اور 5؍ پر تحریک انصاف کو برتری حاصل ہے۔ رات گئے آمد اطلاعات کے مطابق این اے 245 سے تحریک انصاف کے امیدوار عامر لیاقت 17314 ووٹ لے کر آگے تھے جبکہ ان کے مدمقابل ایم کیو ایم پاکستان کے فاروق ستار 8431 ووٹ لے کر دوسرے نمبر تھے۔