• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شام میں روسی طیارہ تباہ، 15 فوجی ہلاک، ماسکو نے اسرائیل کو ذمہ دار قرار دیدیا

دمشق (ایجنسیاں ،اے ایف پی ) شام میں روسی فوجی طیارہ گر کر تباہ ہو گیا ،جس سے 15 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے جبکہ روس نے طیارہ تباہ کرنے کا الزام اسرائیل پر لگا دیا ،وس نے شام میں فوجی طیارہ تباہ ہونے پر اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ جوابی کارروائی کا حق رکھتا ہے ،ماسکو حکومت نے اسرائیلی سفیر کو طلب کرکے احتجاج کیا ہے جبکہ اسرائیلی حکومت نے طیارہ گرانے کا ذمہ دار ایران اور شامی حکومت قرار دیا ہے ، تفصیلات کے مطابق شام میں روسی طیارہ بحيرہ روم کی ساحلی پٹی سے 35 کلوميٹر دور رڈار سے غائب ہو گيا تھا بعد ازاں طیارے کا ملبہ بحیرہ روم کے نزدیک مل گیا، طیارے میں سوار روسی فوج کے 15 اہلکار ہلاک ہوگئے ،روس نے طیارے کو تباہ کرنے کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے لڑاکا طیاروں نے اس طرح پرواز کی جس سے روسی طیارہ شامی طیارے کی بمباری کی زد میں آگیا اس لیے روس اپنے 15 اہلکاروں کی ہلاکت کا بدلہ اسرائیل سے لے گا ، روسی وزارتِ خارجہ نے ماسکو میں تعینات اسرائیلی سفیر کو طلب کیا ہے،روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اطلاعات کے مطابق اسرائیلی سفیر کو بتایا کہ جہاز میں سوار 15 روسی اہلکاروں کی ہلاکت کی مکمل ذمہ داری اسرائیل پر عائد ہوتی ہے، روسی وزارت دفاع نے بتایا کہ ll-20 طیارے کے عملے سے اس وقت رابطہ منقطع ہوا جب وہ حمیمیم کے فضائی اڈّے کی جانب واپسی کے دوران شام کے ساحل سے 35 کلو میٹر کی دوری پر بحیرہ روم کے اوپر محوِ پرواز تھا،روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے طیارے کی تباہی کا ذمہ دار افسوسناک حادثا تی حالات کو قرار دیا ،انھوں نے 2015میں ترکی کی جانب سے روسی طیارے کی تباہی کے واقعے کا موازنہ کرنے سے انکار کرتے ہو ئے کہا کہ طیارہ اسرائیل کی براہ راست فائرنگ کا نشانہ نہیں بنا تا ہم ہم واقعے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں ،انھوں نے متا ثرہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا ،دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یا ہو نے روسی صدر پیوٹن کو فون کرکے طیارے کی تباہی اور ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے جبکہ اسرائیلی فوج نےروسی فوجیوں کی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہو ئے موقف اختیارکیا کہ روسی طیارہ شامی فوج کی بمباری سے تباہ ہوا ہے جس کی ذمہ داری اسرائیل پر ڈالنا احمقانہ عمل ہے، اسرائیل نے شام میں صرف اپنے اہداف کو نشانہ بنایا۔ اُس وقت شامی اور روسی فضائیہ اپنے اہداف کو نشانہ بنا رہے تھے ،اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایرانی افواج اور حزب اللہ اس حادثے کی ذمہ دار ہیں ،اس سے قبل روسی کی جانب سے فرانسیسی افواج کے ملوث ہونے کا شک ظاہر کیا گیا تھا جس پر پیرس نے فوری طور پر روس کے الزام کی تردید کر دی ہے۔ فرانسیسی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ "فرانسیسی افواج اس حملے میں کسی طور بھی ملوث ہونے کی تردید کرتی ہیںواضح رہے کہ روسی طیارے کے تباہ ہونے کا واقعہ ادلب کے اُس علاقے میں پیش آیا جہاں روسی طیارے اور شامی طیارے بمباری کر رہے تھے۔ اسی علاقے میں اسرائیلی طیاروں نے پرواز بھری اور اپنے اہداف کو نشانہ بنایا۔ اس دوران روسی طیارہ غلطی سے شامی بمباری کی زد میں آگیا۔    روس نے بحيرہ روم ميں شامی فضائی حدود سے اپنے ايک جہاز کے لاپتہ ہونے کا قصوروار اسرائيل کو قرار ديا ہے۔ ماسکو حکومت نے اپنے پندرہ اہلکاروں کی ہلاکت کا سبب بننے والے اس اسرائيلی اقدام کو اشتعال انگيزی قرار ديتے ہوئے اس کا بدلہ لينے کی دھمکی دی ہے۔ روسی فوج کے مطابق اسرائيلی لڑاکا طياروں نے پرواز اس طرح کی کہ روسی طيارہ شامی طياروں کی بمباری کی زد ميں آ گيا۔ يہ جہاز بحيرہ روم سے لگنے والی ساحلی پٹی سے پينتيس کلوميٹر دور رڈار سے غائب ہو گيا تھا۔ طيارہ الاذقیہ کے قريب قائم ايک روسی فوجی اڈے کی جانب روانہ تھا۔ جس وقت يہ ہوائی جہاز لاپتہ ہوا، اس وقت اسرائيلی جنگی طيارے علاقے ميں اپنے اہداف کو نشانہ بنا رہے تھے۔    شام میں روس کا جاسوس طیارہ حادثاتی طور پر میزائل لگنے سے تباہ ہو گیا ہے۔ طیارے میں14 روسی اہلکار سوار تھے۔تفصیلات کے مطابق شام کے شہرلتاکیہ میں روس کا جاسوس طیارہ حادثاتی طور پرمیزائل لگنے سے تباہ ہوگیا ، طیارے میں چودہ روسی اہلکار سوار تھے۔طیارہ پرواز کے فوری بعد ریڈار سے غائب ہوگیا ۔

تازہ ترین