• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

س۔سر امید ہے آپ خیریت سے ہونگے۔میں نے 2013میں ایگری کلچر یونیورسٹی فیصل آباد سے ایم ایس سی آنر ایگری کلچر اکنامکس CGPA 3.7کے ساتھ کیا ہے اور اسی یونیورسٹی سے میں نے بی ایس سی آن ایگری کلچر اینڈ ریسورس اکنامکس CGPA 3.4کے ساتھ کیا ہے۔ پاکستان میں پہلی مرتبہ بی ایس سی آن ایگری کلچر اور ریسورس اکنامکس 2004ءمیں یونیورسٹی آف ایگری کلچر فیصل آباد کی طرف سے متعارف کرایا گیا تھا۔ یہ بی ایس سی آنر ایم اے ،ایم ایس سی اکنامکس کے برابر ہے۔ لیکن جہاں تک ایم ایس سی اکنامکس کے بعد نوکری کا تعلق ہے اس معاماملے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اکنامکس /معاشیات کے طلبہ کے پاس اس شعبہ میںPHDکرنے کیلئے اسکے علاوہ کوئی حل نہیں کہ وہ بیرون ملک جائیں جہاں زرعی شعبہ بہت زیادہ ترقی یافتہ ہے مثلاً جرمنی ،یو ایس اے ، آسٹریلیا ، کنیڈا وغیرہ وغیرہ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں گورنمنٹ کے زرعی شعبے میں ایگری اکانومسٹ کی بہت کم ڈیمانڈ ہے۔ لیکن پرائیویٹ اداروں میں اس سے بھی کم ڈیمانڈ ہے۔ جس کا نتیجہ یہ ہے کہ میں اب تک نوکری نہیں حاصل کرپایا۔براہِ مہربانی مجھے جاب مارکیٹ کے بارے میں بتائیے جہاں میری ڈگری کی کوئی وقعت ہو۔ کیونکہ میں اپنے گھریلو حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے بیرون ملک تعلیم کا خرچہ برداشت نہیں کرسکتا ۔امید کرتا ہوں کہ آپ میرے مسئلے کو بخوبی سمجھ سکیں گے۔ میں آپ کے مشورے کا انتظار کروں گا۔ آپ کا شکر گزار۔(توحید الرحمن۔فیصل آباد)۔

ج۔جناب توحید صاحب! مجھے آپکی کہانی سن کربہت دکھ ہوا اور میں امید کرتا ہوں کہ آپ بہت جلد اپنے کیریئر کو اسٹارٹ کرنے کیلئے ایک اچھی اور اپنے مضمون سے متعلقہ نوکری ضرور حاصل کرلیں گے۔ سب سے پہلے تو میں آپ کومشورہ دونگا کہ آپ زرعی ترقیاتی بینکوں اور بین الاقوامی اداروں سے رابطہ کریں مثلاً ایسی NGO'sجو کہ ایگری کلچر مینجمنٹ اینڈ فنانشل سروسز جیسے اداروں سے منسلک ہوں۔ مزید برآں آپ ایسے تعلیمی اداروں پر بھی غور کریں جنہوں نے بی ایس سی ایگری اکنامکس حال ہی میں اسٹارٹ کیا ہے۔ مثال کے طور پر ARIDراولپنڈی اور ناروال جیسے ادارے ۔ اس کے علاوہ آپ USAIDاور مائیکروفنانس جیسی کمپنیوں سے بھی رابطہ کرسکتے ہیں جو آپ کی تعلیمی قابلیت کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ کو نوکری دے سکتی ہیں۔ اقوامِ متحدہ کئی ایسے پروجیکٹ پر کام کررہی ہے جو USAIDکی طرح پاکستانی کسانوں کو منافع بڑھانے کیلئے مفید معلومات اور مہارت مہیا کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ زرعی شعبے سے متعلقہ گورنمنٹ کے وفاقی اور صوبائی اداروں کا دروازہ بھی کھٹکھٹاتے رہیں اور مجھے امید ہے کہ آپ کو متعلقہ نوکری کیلئے بہتر مواقع مل جائیں گے۔ میں امید کرتا ہوں کہ آپ ایک اچھے ادارے کو ڈھونڈنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

س۔سر میں نے ایم اے انٹرنیشنل ریلیشنز کیا ہے اور میں ماس کمیونیکیشن میں داخلہ لینا چاہتا ہوں اور جاننا چاہتا ہوں کہ اس کا مستقبل میں کیا اسکوپ ہے۔ کیا یہ مضمون میرے لئے بہتر رہیگا؟(مصطفی مظہر۔ کراچی)

ج۔ڈیئر مصطفی! انٹرنیشنل ریلیشن کرنے کے بعد میں آپکو مشورہ دونگا کہ آپ CSSیامقابلے کا امتحان دینے کی کوشش کریں جس سے آپ کو بہتر کیریئر کے مواقع ملیں گے۔ اسکے علاوہ اگر آپ میڈیا کمیونیکیشن میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ سوشل میڈیا اینڈ الیکٹرونک میڈیا سے متعلق ڈگری کریں۔ وہ آپ کو میڈیا انڈسٹری سے متعلقہ بین الاقوامی تعلیم اور کیریئر سے منسلک ہونے میں مدد دیں گی۔

س۔جناب عالیٰ !مجھے آسٹریلیا میں اسکالرشپ پر تعلیم حاصل کرنے کیلئے رہنمائی کیجئے۔(حسن بخاری۔ لاہور)

ج۔ڈیئربخاری! پوری دنیا اور آسٹریلیا میں اسکالرشپس مختلف عناصر یا عوامل پر منحصر کرتی ہیں۔ جب تک میں آپ کی تعلیمی قابلیت جو آپ حاصل کرنا چاہتے ہیں اورگریڈز نہیں جان پاتا میں آپ کو ا سکالرشپس کے بارے میںبہتر معلومات دینے سے قاصر ہوں۔ بہرحال آسٹریلوی حکومت کی طرف سے کئی اسکالرشپس مہیا کی جاتی ہیںاور ماضی قریب میں آپ نے آسٹریلوی حکومت کا ایک اشتہار دیکھا ہوگا جس میں انہوں نے پوسٹ گریجویٹ ا سکالرشپ کا ذکر کیا ہے جو کہ روزنامہ دی نیوز میں چھپا تھا۔ میں سمجھتا ہوں کہ آپ آئی ٹی کی اتنی معلومات رکھتے ہوں گے کہ آپ ان کی ایمبیسی کی آفیشل ویب سائیٹ دیکھ سکیں اور اس پر آپ کو اس حوالے سے معلومات مل جائیں گی۔ بین الاقوامی طلبہ کیلئے اور بھی اسکالرشپ موجود ہیں جو کہ مختلف NGOکی طرف مہیا کی جاتی ہیں اور آپ مزید معلومات کیلئے مندرجہ ذیل ویب سائٹ بھی دیکھیں۔ 

www.studyinaustralia.gov.au,www.afs.org.au/scholarships

س۔سر میں نے ایف ایس سی پری میڈیکل 89% نمبروں سے پاس کیا ہے اور میں نے M.DCat 85% نمبروں سے پاس کیا لیکن میں کسی بھی میڈیکل کالج میں داخلہ نہیں حاصل کرسکا۔ براہِ مہربانی مجھے ایک اچھا مشورہ دیجئے میں آپ کا شکر گزار ہوں گا۔ (ایمن ۔گجرانولہ)

ج۔محترمہ ایمن! مجھے یہ سن کر بہت دکھ ہوا کہ آپ پاکستان میں کسی میڈیکل کالج میں داخلہ نہیں حاصل کر پائیں بہرحال یہ سلیکشن کا ایک نظام ہے جس میں سے ہر ایک کو گزرنا پڑتا ہے۔مجھے پوری امید ہے کہ آپ زندگی میں اور بھی بہتر کیریئر کے آپشن اپنا سکتی ہیںجیسا کہ بیچلر ڈگری مندرجہ ذیل مضامین میں :

Molecular Biology, Microbiology or Biomedical Sciences

یہ میڈیکل سائنس سے متعلقہ اور ملتے جلتے مضامین ہیں اور جب آپ سیل، بیالوجی، اونکالوجی، وائرولوجی، اور بائیومیڈیکل کے شعبہ میں جو بھی ترقی ہورہی ہیں اس کی ریسرچ کی بارے میں سوچتے ہیں تو ان مضامین میں بہترین کیریئر کے مواقع موجود ہیں میں آپ کو مشورہ دونگا کہ آپ ان مضامین میں سے کوئی ایسا مضمون چن لیں جس میں آپ کی زیادہ دلچسپی ہو۔

تازہ ترین