• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Web Desk
Web Desk | 04 جنوری ، 2019

ہیلمٹ کے استعمال سے اموات میں کہاں کمی ہوئی؟

قوانین کی حکمرانی ہمیشہ سے فائدہ مند رہی ہے اور مہذب معاشروں کی پہچان بھی یہی ہے، جہاں جہاں قانون کی حکمرانی بڑھتی جا رہی ہے وہاں لوگوں کے لیے آسانیاں آتی جارہی ہیں۔

پنجاب بھر میں ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل درآمد جاری ہے، بالخصوص جن علاقوں میں موٹر سائیکل سواروں کو ہیلمٹ کا پابند کیا گیا وہاں حادثات میں اموات کی شرح میں حیرت انگیز کمی آئی ہے۔

پنجاب کے صنعتی شہر فیصل آباد میں بائیک چلاتے ہوئے لازمی ہلمیٹ پہننے کے قانون پر سختی سے عملدرآمد کرانے کے بعد موٹرسائیکل ایکسیڈنٹ کے دوران حادثاتی اموات میں کمی آئی ہے۔

ٹریفک پولیس کے مطابق گزشتہ 4ماہ میں یہاں 30 فیصد افراد صرف ہیلمٹ پہننےسے ہی جان جانے سے محفوظ رہے۔

ریسکیو 1122 کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال 18 ہزار موٹر سائیکل سوار حادثات کا شکار ہوئے، ان حادثات کے دوران 4 ہزار 7 سو افراد کو سر میں شدید چوٹیں آئیں جن میں سے ہیلمٹ کے بغیر 230افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ 15سو افراد صرف اس وجہ سے موت کے منہ میں جانے سے محفوظ رہے کہ انہوں نے ہیلمٹ پہن رکھے تھے ۔

ٹریفک پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ کے حکم کی روشنی میں ہیلمٹ کے استعمال پر پابندی کو یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کیے گئےجس کا نتیجہ ٹریفک حادثات کے دوران ہونے والی اموات میں کمی کی صورت میں سامنے آنا شروع ہو گیا ہے۔

ہیلمٹ کے استعمال سے حادثات کے دوران انسانی جانوں کے محفوظ رہنے کے اعداوشمار سے ظاہر ہے کہ ٹریفک حادثے کی صورت میں ہیلمٹ کا استمال جان بچانےمیں مددگار ہے۔

عدالت کے حکم کے مطابق پنجاب بھر میں پیٹرول پمپوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل سواروں کو پیٹرول نہ دیں، اس اقدام سے ہیلمٹ کے استعمال میں ناصرف اضافہ ہوگا بلکہ انسانی جانوں کے ضیاع سے بھی بچا جا سکے گا۔