• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Web Desk
Web Desk | 04 جنوری ، 2019

پاکستانی گاؤں جہاں 10سال سے جرم نہیں ہوا

صوبہ سندھ کا ایک گاؤ ں ایسا بھی ہے جہاں گزشتہ 10 برس کے دوران جرم کی کوئی واردات نہیں ہوئی، وہاں شرح خواندگی 90 فیصد ہے جبکہ بجلی کے پولز کو لکڑی سے محفوظ بنایا گیا ہے، وہاں جگہ جگہ کچرادان بھی موجود ہیں۔

ضلع ٹنڈو الہٰیار کی تحصیل جھنڈو مری میں 5 ہزار افراد پر مشتمل گاؤں ٹنڈو سومرو اپنی نوعیت کا منفرد اور واحد گاؤں ہے، یہاں کی صاف ستھری گلیاں، سینی ٹیشن کا بہترین نظام، ڈھکی ہوئی نالیاں ، 90 فیصد شرح خواندگی، پینے کا صاف پانی، تعلیم کے لے تمام سہولتوں سے آراستہ سرکاری اسکول اور 24 گھنٹے ڈاکٹروں، ادویات اور ایمبولینسوں سے لیس بیسک ہیلتھ یونٹ اسے سب سے الگ اور ممتاز بنا دیتا ہے۔

یہاں کے لوگ اس گاؤں میں رہنے پر فخر محسوس کرتے ہیں، ٹنڈو سومرو گوٹھ میں مقامی افراد پر مشتمل کونسل اپنی مدد آپ کے تحت سالانہ 1 کروڑ روپے کا فنڈاکٹھا کرتی ہے جس سے گاؤـں کے امور چلائے جاتے ہیں۔

ٹنڈو سومرو گوٹھ کی اس طرز رہائش کے پیچھے لوگوں کا ذمہ داری اور اسے اپناسمجھنے کا احساس ہے، اس منصوبے کا خیال آنے پر نظامانی برادری کے امداد نظامانی نے 20 سال قبل اس گاؤں کو بسانے کا کام شروع کیا۔

ٹنڈو سومرو گوٹھ کے مکینوں کا کہنا ہے کہ اگرعلاقہ مکین اپنی بساط کے مطابق اپنا اپنا حصہ ڈالیں تو سندھ کا ہر گوٹھ ماڈل ویلیج بن سکتا ہے۔