• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’ماچو پیچو‘‘ تعمیرات کی دنیا کا ایک حیرت انگیز شاہکار

جنوبی امریکا میں پیرو کے علاقے کاسکو میں واقع ماچو پیچو، کھنڈرات کی صورت میں محفوظ ہے۔ یہ سطح سمندر سے 2430میٹر (7972فٹ) بلندہے۔ اسے "انکاؔ کا شہر" بھی کہا جاتا ہے۔ماچو پیچو انکا سلطنت کے عروج کے دور میں 1450ء کے دوران تعمیر کیا گیا تھا، پیرو میں ماچو پیچو کا قدیم ’انکاؔ قلعہ‘ بہت سی معروف سیاحتی فہرست میں شامل ہے۔ انکاؔ تہذیب کا اچانک غائب ہو جانا آج بھی ایک معمہ ہے۔ ماچو پیچو میں پتھر کی بنی216عمارتیں ہیں، جو سیڑھیوں سے جڑی ہیں۔ سطح سمندر سے2430میٹر کی اونچائی پر یہ سب کچھ تعمیر کرنا یقینی طور پر کسی چیلنج سے کم نہیں ہوگا۔

ایک تاریخ دان نے 1911ء میں اس گمشدہ شہر کو دوبارہ دریافت کیا اور اس وقت سے یہ جنوبی امریکا کے مقبول ترین سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے۔ کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ عظیم الشان تعمیرات انکاؔ شہنشاہ پاچاکوتی اور ان کے جانشینوں نے شاہی جائیداد کے طور پر کی تھیں۔ کچھ حلقوں کا ماننا ہے کہ یہ ایک مذہبی جگہ تھی۔ کوئی نہیں جانتا کہ اسے ویران کیوں چھوڑ دیا گیا۔ تاریخ دان اس بات پر متفق ہیں کہ اسے انکاؔ تہذیب کے عروج کے دور میں تعمیر کیا گیا، جو کہ15ویں اور16ویں صدی کے درمیان کا عہد تھا، جب ہسپانوی حملہ آوروں نے جنوبی امریکا پر دھاوا نہیں بولا تھا۔ مانا جاتا ہے کہ کسی زمانے میں ماچو پیچو میں ایک ہزار سے زائد افراد رہائش پذیر تھے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ماچو پیچو کو تعمیر کے صرف سو سال بعد ہی ویران چھوڑ دیا گیا تھا۔ کچھ کے خیال میں اس کی وجہ ہسپانوی حملہ آور تھے جبکہ دیگر یہ نقطہ پیش کرتے ہیں کہ ایسے شواہد موجود نہیں کہ ہسپانوی افراد ماچو پیچو تک پہنچ سکے تھے بلکہ کسی مرض یا وباء کا حملہ اس کے خالی ہونے اور لوگوں کی یہاں سے نقل مکانی کا باعث بنا۔ کچھ ایسے بھی خیالات ہیں کہ شدید قحط سالی یا انکاؔ قبائل کے درمیان خانہ جنگی، اس جگہ کو کھنڈر کرنے کا باعث بنی۔ چاہے جو بھی ہوا ہو، یہ پرجلال کمپلیکس سطح سمندر سے تقریباً8ہزار فٹ بلندی پر واقع ہے اور پانچ میل تک پھیلا ہوا ہے۔ اس مقام پر ڈیڑھ سو سے زائد عمارات، حمام، مقبرے، مندر اور تدفین کے میدان ہیں جبکہ تین ہزار سے زائد سیڑھیاں مختلف مقامات اور لیولز کو آپس میں جوڑتی ہیں۔ ماچو پیچو کا وجود خواہ کسی بھی مقصد کے لیے عمل میں لایا گیا ہو مگر یہ انجینئرنگ اور زراعت کی ترقی کی زبردست مثال ہے کیونکہ یہاں کا نظامِ آبپاشی اب بھی ماہرین کے ہوش اڑا دیتا ہے۔ یہاں کی عمارات مثالی انداز میں ایک دوسرے سے جڑی ہونے کی وجہ سے شہرت رکھتی ہیں، جن کی تعمیر کے لیے گارے کی بھی ضرورت نہیں پڑی اور یہ اب بھی دراڑوں سے پاک ہیں۔

ماچو پیچو کو دیکھنے ہر سال12لاکھ افراد آتے ہیں جبکہ 2007ء میں اسے دنیا کے7نئے عجائباتِ عالم کی فہرست میں عوامی ووٹوں کی بناء پر شامل کیا گیا۔ سیاحوں کو اکثر مشورہ دیا جاتا ہے کہ ماچو پیچو کے لیے ہائیکنگ کرنے سے پہلے کچھ دن قریبی قصبے میں گھومتے ہوئے گزاریں اور اس کے بعد ہی بلندیوں کے سفر پر روانہ ہوں۔ انکاؔ ٹریل درحقیقت ایک دوسرے پر چڑھی تین ٹریلز پر مشتمل ہے، جن میں سے ہر ایک دورانیے اور مشکلات کے حوالے سے ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔ اگر آپ ماچو پیچو تک پہنچنے کے لیے ہائیکنگ کو اپناتے ہیں تو دو سے سات دن تک مشکل چڑھائی کے لیے تیار ہوجائیں ،جس کے دوران بلندی کا خوف، سردی لگ جانا اور سرد راتوں میں کپکپی کاسامنا بھی ہوسکتا ہے، مگر انتہائی زبردست اور تھکن اتار دینے والے مناظر بھی آپ کی راہ میںآئیں گے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بیشتر مقامی افراد بھی ان نظاروں کو زندگی بھر دیکھ نہیں پاتے۔ ماچو پیچو کے راستے میں آپ کو اونٹ سے مشابہہ ایک جانور ’الپاکا‘ عام نظر آئے گا۔ اس ٹریل پر آپ جنوبی امریکا کے مشہور پہاڑی سلسلے کوہ اینڈیز کے بھی کچھ دنگ کردینے والے مناظر دیکھ سکتے ہیں۔ اگر آپ خوش قسمت ہوں گے توبیک وقت دہری قوس و قزح کا منفرد نظارہ بھی آپ کو مسحور کرسکتا ہے۔ ماچو پیچو کو یونیسکو نے1983ء میں عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا تھا۔ دنیا بھر میں تصاویر لینے کے لحاظ سے اگر کوئی راستہ سب سے زیادہ معروف ہے، تو وہ پیرو میں موجود انکاؔ تہذیب کے کھنڈرات پر مشتمل ماچو پیچو ہی ہے۔

تازہ ترین