• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کنگ پینگوئن کی نسل ناپید ہونے کا خدشہ


برفانی علاقوں بالخصوص بر اعظم انٹارکٹیکا پر پائے جانے والے پرندے نما جاندار پینگوئن کی ایک خاص قسم کنگ پینگوئن معدومیت یعنی خاتمے کے قریب ہے۔

کنگ پینگوئن وہ سمندری حیات ہے، جو طویل مسافت طے کرنے کی خاصیت رکھتی ہے اور اپنی اس خصوصیت کے باعث یہ ہزاروں کلومیٹر دور تیرکر پہنچ جاتا ہے۔

کنگ پنگوئن کی جسامت بہت بڑی نہیں ہوتی، البتہ یہ پینگوئن میں دوسری بڑی جسامت کا حامل ہے،چھوٹی مچھلیاں اس کی مرغوب غذا ہیں ۔

حالیہ کچھ برسوں کے دوران کنگ پینگوئن کی نسل میں شدید کمی دیکھی گئی ہے، اس کو ایک طرف سمندری درجہٴ حرارت میں تبدیلی کا سامنا ہے تو دوسری جانب یہ برفانی بلیوں کی پسندیدہ خوراک میں بھی شامل ہے۔

ماحولیاتی تبدیلیوں سے براعظم انٹارکٹیکا میں ان کے مسکن کے سکڑنے کے سبب کرہ ارض پر موجود پینگوئن کی دوسری سب سے بڑی آبادی کے 2016ء میں جنم لینے والے تمام چوزوں کی ہلاکت کے بعد نسل کی بقاء پر سوال اُٹھنے لگے ہیں ۔

برطانوی انٹارکٹیکا سروے (بی اے ایس) کے ماہرین کا کہنا ہے کہ متاثرہ ہیلی بے کا علاقہ کنگ پینگوئن سے تقریباً خالی ہوچکا ہے، دوسری جانب نزدیکی ڈاسن یسمٹن کے علاقے میں کنگ پینگوئن کی کالونی میں اضافہ دیکھا جارہا ہے جس کا سبب وہاں ماحولیاتی تبدیلیوں کے کم اثر کی وجہ سے موسم کا سرد ہونا ہے۔

کنگ پینگوئن کی نسل ناپید ہونے کا خدشہ
ننھے کنگ پینگوئن

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سال 2016ء میں جب غیر معمولی طور پر گرم اور طوفانی موسم کے باعث سمندری برف کی وہ سطح ٹوٹ گئی تھی جس پر کنگ پینگوئن اپنے بچوں کو پروان چڑھاتے ہیں، اس سطح کے ٹوٹنے کے باعث اس پر موجود کنگ پینگوئن کے تمام بچے مرگئے اور انہیں اسی صورت حال کا سامنا 2017 ءاور 2018 ءمیں بھی کرنا پڑا۔

واضح رہے کہ 2015ء میں کی گئی ایک تحقیق میں کنگ پینگوئن کو بین الاقوامی طور پر معدومیت کے خطرے کے شکار جانورں کی فہرست میں شامل کر دیا گیا تھا۔