وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے انتخابات کی وجہ سے بھارت مائل نہیں ہورہا تھا، اب انتخابات ہوچکے، توقع ہے کہ نئی حکومت نئے رویوں کو اپنائے گی۔
جدہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نریندر مودی اور عمران خان کی ملاقات طے نہیں ہوئی مگر عمران خان نے ملاقات سے کبھی انکار نہیں کیا، کسی فورم کی سائیڈ لائن پر ملاقات ہو جاتی ہے تو اچھی شروعات ہوگی۔
سعودی عرب اور ایران کی کشیدگی کے حوالے سے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نہیں چاہے گا کہ کوئی بھی مسلم ملک غیر مستحکم ہو، مشرق وسطیٰ میں جنگ کے پاکستان سمیت دنیا بھر کی معیشتوں پر بھیانک اثرات ہوں گے۔
وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے سعودی عرب، ایران اور قطر سمیت تمام مسلم ممالک سے بہترین تعلقات ہیں، امن و استحکام کے لیے کردار ادا کرنا پاکستان کے لیے اعزاز ہوگا، ہمارا موقف ہوگا کہ بات چیت اور سفارتی ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے آگے بڑھا جائے تاکہ کشیدگی کم ہو۔
شاہ محمود قریشی اسلامی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے سعودی عرب میں موجود ہیں، 31 مئی کو سربراہی اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان بھی شریک ہوں گے جس میں مسلم ممالک کے سیاسی، اقتصادی اور سیکورٹی معاملات پر تبادلہ خیال ہوگا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سعودی ہم منصب ابراہیم العساف، سیکریٹری جنرل او آئی سی ڈاکٹر یوسف، انڈونیشیا اور مصر کے وزرائے خارجہ اور دیگر اہم شخصیات سے بھی ملاقات ہوئی ہے۔