پشاور کے اسلامیہ کالج یونیورسٹی میں مالی بےضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، مالی بے ضابطگیاں مالی سال 2017-18 میں کی گئیں۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق گرلز اور بوائز ہاسٹل کی تعمیر کا 13 کروڑ روپے کا ٹھیکہ تکنیکی کمیٹی کی منظوری کے بغیر دیا گیا۔
یونیورسٹی اور رہائشی عمارتوں کی مرمت کا ٹھیکہ اوپن ٹینڈر پر نہیں دیا گیا، خلاف قانون ٹھیکہ دینے کے باعث ادارے کو ایک کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق تعمیراتی کام کرنے والی کمپنی سے 48 لاکھ روپے کا ٹیکس وصول نہیں کیا گیا۔