• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور ہائیکورٹ، پولیس کی مدد کیلئے اختیارات دینے والا آرڈیننس کالعدم

پشاور(امجدعلی صافی )پشاورہائی کورٹ نے گورنرخیبرپختونخواکی جانب سے جاری کردہ (پولیس کی مدد کیلئے اختیارات دینے والا آرڈیننس کالعدم) ایکشن ان ایڈسول پائورریگولیشن کے آرڈیننس کوغیرآئینی قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دے دیا ہے اورحراستی مراکزمیں قید تمام افراد کاریکارڈ پولیس کے حوالے کرنے جبکہ آئی جی خیبرپختونخواکوتین روزکے اندر تمام حراستی مراکزکاکنٹرول سنبھالنے کے بھی احکامات جاری کردئیے ہیں ۔عدالت عالیہ کے چیف جسٹس وقاراحمدسیٹھ اورجسٹس مس مسرت ہلالی پرمشتمل دورکنی بنچ نے یہ احکامات گذشتہ روز خیبر پختونخوا میں 25ویں آئینی ترمیم کے بعد سابقہ قبائلی علاقوں کی حیثیت کے خاتمے اور اس حوالے سے وہاں پرایکشن ان ایڈ سول پاور ریگولیشن کے غیر فعال ہونے سے متعلق دائر مختلف رٹ درخواستوں کومنظورکرتے ہوئے جاری کئے جبکہ تفصیلی فیصلہ بعدازاں جاری کیاجائے گارٹ پٹیشن شبیر حسین گگیانی ایڈوکیٹ سمیت دیگر درخواست گزاروں نے دائر کی ہے جس میں سابق فاٹا میں انٹرمنٹ سنٹروں کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا گیا اس موقع پر درخواست گذاروں کی جانب سے عدالت کوبتایاگیاکہ آئین میں25ویں ترمیم کے بعدایکشن ان ایڈسول پاورریگولیشن فاٹااورپاٹاکے لئے نافذکیاجس کے تحت انٹرنمنٹ سینٹرفاٹااورپاٹامیں قائم کئے جائیں گے تاہم بعدازاں گورنرنے ایک آرڈیننس جاری کیاجس کے تحت ایکشن ان ایڈسول پائورریگولیشن کادائرہ اختیارصوبہ بھرکے لئے بڑھادیاگیاجبکہ گورنرکواس آرڈیننس کااختیار نہیں ہے کیونکہ جب آرڈیننس جاری ہواتواس وقت اسمبلی کااجلاس جاری تھا اورقانونی طورپرجب اجلاس جاری ہوتو گورنر آرڈیننس جاری کرنے کااختیارنہیں رکھتے کیونکہ اس آرڈیننس سے بنیادی انسانی حقوق متاثرہوتے ہیں۔

تازہ ترین