• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ ہائیکورٹ، NICVD کے 3 برطرف ملازمین کی درخواست مسترد

کراچی (اسد ابن حسن) سندھ ہائیکورٹ کے معزز جج نے NICVD کے تین ملازمین کو خواتین ہراسگی کے الزام میں صوبائی محتسب کے فیصلے کہ ان کو ملازمت سے برطرف کردیا جائے کو برقرار رکھتے ہوئے اپیل مسترد کردی ہے اور برطرف ملازمین کو ہدایت جاری کی ہیں کہ وہ متعلقہ فورم یعنی گورنر سندھ کو اپیل کریں۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی محتسب نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر ڈیزیز (این آئی وی سی ڈی) کراچی کے تین ملازمین کو ادارے کی خاتون کو جنسی ہراساں کرنے کے الزام میں برطرف کرنے کا حکم دیا تھا ساتھ ہی ان پر 2 لاکھ جرمانے عائد کیے ہیں جو شکایت کنندہ خاتون کو دیئے جائیں گے۔ اسپتال کے ایڈمنسٹریٹر ملک حمید اللہ نے تصدیق کی کہ مذکورہ فیصلے کے بعد تینوں ملازمین کو برطرف کردیا گیا ہے۔ صوبائی محتسب آفس کی رجسٹرار نوشین عثمان نے NICVD کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کو 14 فروری کو ایک مراسلہ بھجوایا کہ صوبائی محتسب کو اسپتال کی ایک خاتون نرس مسماۃ ایس جے نے شکایت نمبر 36/2018 تحریری طور پر دی تھی کہ سکیورٹی کے سربراہ لطیف ڈار اور دیگر دو ملازمین جاوید حسین اور مرزا ظفر محمود نے اسپتال کی حدود میں ہی جنسی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی جس سے وہ ذہنی طور پر انتہائی پریشان ہوگئی اور اس کا وہاں کام کرنا مشکل ہوگیا۔ مذکورہ شکایت پر شنوائی ہوئی اور 13فروری کو صوبائی محتسب نے پروٹیکشن اگینسٹ ہراسمنٹ آف وومن ایٹ ورک پلیس (Protection against harrassment of women at work place) کی دفعہ (4)4 کے تحت قصور وار مانتے ہوئے تینوں ملازمین کو ملازمت سے برخاست کرنے کا حکم دیا۔

تازہ ترین