• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جاپانی اسٹور میں لیبر کی کمی و سماجی دوری کیلئے روبوٹ کا استعمال


جاپان میں لیبر کی کمی اور کورونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے سماجی دوری کا مسئلہ کرنے کے لیے سپر اسٹورز نے روبوٹ کا آزمائشی طور پر استعمال شروع کردیا ہے۔

یہ روبوٹ روز مرہ اشیا فروخت کرنے والے اسٹورز میں اسٹاک شیلوز سے اشیا اٹھاکر دینے کے علاوہ انھیں انکا آپریٹر جو کام بتائےگا یہ وہ کرینگے۔

 جاپان کے مشہور اور دوسرے بڑے اسٹور چین، فیملی مارٹ نے روبوٹکس کمپنی ٹیلکسی ٹینٹس کے ساتھ اشتراک کرتے ہوئے ایک اینرائیڈ اسٹاک بوائے جس کا نام ماڈل ٹی ہے (یہ نام امریکا کی مشہور فورڈ کمپنی کے بانی کی مشہور کار سے معنون کیا گیا ہے) کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔

فیملی مارٹ نے اے آئی کو استعمال کرنے کے بجائے ماڈل ٹی کو اسلیے استعمال کیا، کیونکہ اسے ایک انسان (آپریٹر) سے منسلک کردیا گیا ہے جو کہ دور رہ کر اسکی حرکات کو الیکٹرانک آلات سے کنٹرول کرتا ہے۔ 

ماڈل ٹی نامی یہ روبوٹ سات فٹ لمبا ہے اور اسکی حرکت کرنے کی حد، ضروری سامان اور اشیا کو آگے بڑھانے کا جو وقت اس میں پروگرام کیا گیا ہے وہ صرف پچاس ملی سیکنڈ ہے یعنی کام کے لیے آپریٹر اور روبوٹ کے درمیان یہ معمولی سا وقت درکار ہوگا۔ اس ہفتے ماڈل ٹی کو ایک اور اشیائے صرف کے اسٹور لاؤسن جوکہ مٹسوبشی کی شاخ ہے وہاں بھی نصب کیا جائے گا جہاں یہ فرائض انجام دے گا۔

فیملی مارٹ کے اس پائیلٹ پروگرام میں  کمپنی کے ٹیلکسی ٹینٹس آفس جوکہ ٹوکیو کے ٹورانومن کے علاقے میں ہے وہاں سے بیٹھ کر ایک آپریٹر وی آر ٹرمینل سے ماڈل ٹی کو ایک اسٹور میں جوکہ توشیما ایکومیوز ٹاؤن بلڈنگ میں واقع اسے آپریٹ کرتا ہے۔

فیملی مارٹ کا کہنا ہے کہ وہ ری اسٹاکنگ ورک کے ذریعے  ایک مکمل خودکار اور ریموٹ (دور سے) پر مبنی نئے اسٹور آپریشن کی تخلیق کرنا چاہتے ہیں، تاکہ لیبر پر خرچ ہونے والے بھاری اخراجات کو بچا سکیں۔