بالی ووڈ فلم نگری پر طویل عرصے تک راج کرنے والے لیجنڈری اداکار یوسف خان المعروف دلیپ کمار 98 سال کی عُمر میں انتقال کر گئے۔
دلیپ کمار کے انتقال کی خبر اُن کے تصدیق شدہ ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اُن کے ترجمان فیصل فاروقی کی جانب سے دی گئی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیئے گئے افسوسناک پیغام میں بتایا گیا کہ ’انتہائی دل اور گہرے رنج و غم کے ساتھ، میں یہ اعلان کررہا ہوں کہ ہمارے دلیپ کمار صاحب کچھ دیر قبل انتقال کرگئے ہیں۔‘
فیصل فاروقی نے مزید لکھا کہ ’بے شک! ہمیں خُدا نے اس دُنیا میں بھیجا ہے اور ہمیں لوٹ کر اُسی کی طرف جانا ہے۔‘
ڈاکٹرجلیل پالکر کے مطابق دلیپ کمار نے اپنی آخری سانسیں صبح 7 بج کر 30 منٹ پر لیں۔
دلیپ کمار کے انتقال کی افسوسناک خبر پر اُن کے اہلخانہ، بالی ووڈ فنکاروں اور دُنیا بھر میں موجود اُن کے مداحوں کی جانب سے شدید دُکھ کا اظہار کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ لیجنڈری اداکار دلیپ کمار گزشتہ کئی سالوں سے بیمار تھے جس کی وجہ سے اُنہیں اکثر معائنے کے لیے اسپتال منتقل کیا جاتا تھا۔
دلیپ کمار سانس لینے میں دشواری کی وجہ سے ممبئی کے اسپتال میں زیرِ علاج تھے۔
خیال رہے کہ دلیپ کمار 1922ء میں پشاور کے محلےخداداد میں پیدا ہوئے تھے، دلیپ کمار نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز 1944 میں فلم ’جوار بھاٹا‘سے کیا مگر فلم انڈسٹری میں اپنی اصل پہچان 1960میں تاریخی فلم ’مغلِ اعظم‘ میں شہزادہ سلیم کا کردار ادا کرکے بنائی۔
دلیپ کمار نے اپنے فلمی کیرئیر کے دوران مغل اعظم، ملن، جگنو، شہید، ندیا کے پار، انداز جوگن، بابل، آرزو، ترانہ، ہلچل، دیدار، سنگدل، داغ، آن، شکست، فٹ پاتھ، امر،اڑن کٹھولا، انسانیت، دیوداس، نیا دور، پیغام، کوہ نور، گنگا جمنا، شکتی، سمیت کئی لازوال فلموں میں عمدہ اداکاری کے جوہر دکھائے۔
ان کی خدمات کے پیشِ نظر حکومت ہندوستان کی طرف سے انہیں پدما بھوشن ایوارڈ، دادا صاحب پھالکے سمیت کئی اعزازات دئیے گئے جبکہ 1998 کو انہیں پاکستان کے سب سے بڑے سویلین اعزاز نشان پاکستان سے بھی نوازا گیا۔
دلیپ کمار نے 65 سے زائد فلموں میں کام کیا جبکہ دلیپ کمار کو انڈین فلم کا سب سے بڑا اعزاز دادا صاحب پھالکے ایوارڈ بھی دیا گیا۔