آئی ایم ایف سے معاہدہ،جلد اعلان ہوگا، پاکستان تمام شرائط ماننے پر تیار، ذرائع

October 27, 2021

اسلام آباد (مہتاب حیدر) آئی ایم ایف سے معاہدے پر جلد اعلان ہوگا، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تمام شرائط ماننے پر تیار ہوگیا ہے۔

دریں اثنا کوروناوائرس کی مد میں ملنے والے 500 ارب روپے بجٹ ضروریات میں استعمال کرنے پر بھی اتفاق ہوگیا ہے اور چھٹے جائزے کے تحت 174 ارب سے زائد کی منظوری کا بھی اعلان جلد متوقع ہے۔

تفصیلات کے مطابق، آئی ایم ایف نے پاکستان کو 2.78 ارب ڈالرز (تقریباً 500 ارب روپے) کی رقم جو کہ کوروناوائرس سے نمٹنے کی مد میں فراہم کی گئی تھی کو بجٹ ضروریات پوری کرنے کے لیے استعمال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

پاکستان کی درخواست پر آئی ایم ایف نے اصولی طور پر اس بات پر اتفاق کیا ہے ، جب کہ اس کے علاوہ توسیعی فنڈ سہولت کے زیر التوا چھٹے جائزے کے تحت 1 ارب ڈالر (تقریباً 174 ارب 87 کروڑ 50 لاکھ روپے) کی منظوری کا اعلان بھی متوقع ہے۔

کمرشل بینکوں کی نظر بھی ٹی۔بلز فنانسنگ بلند شرح پر فراہم کرنے پر ہے تاکہ 500 ارب روپے کی بجٹ سپورٹ کی فراہمی سے بھاری منافع کمانے کے خواب چکنا چور ہو جائیں۔

اعلیٰ ذرائع نے اس پیش رفت کی تصدیق کرتےہوئے دی نیوز کو بتایا ہے کہ آئی ایم ایف اسٹاف نے پاکستان کو یہ سہولت فراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے مالی اور اقتصادی پالیسیوں کی یادداشت (ایم ایف ایف پی) کے ابتدائی ڈرافٹ کا اشتراک کیا ہے، جب کہ اسلام آباد اسٹاف لیول معاہدے سے قبل اس پر کچھ وضاحتیں چاہتا ہے۔

دوسری جانب آئی ایم ایف ملک کے اعلیٰ حکام سے سیاسی حمایت کا خواہاں ہے اور یہ یقین دہانی چاہتا ہے کہ آئی ایم ایف کی تمام شرائط پر من و عن عمل درآمد کیا جائے گا۔

مذاکرات کا مشکل حصہ مالیاتی توازن سے متعلق تھا اور اس پر اتفاق رائے پیدا ہونے میں زیادہ وقت لگا۔ ان کے ایک قریبی ساتھی نے اس نمائندے کو بتایا ہے کہ موجودہ سیکرٹری خزانہ نے چند امور پر سخت موقف اپنایا.

ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی کارکردگی ثابت کی اور سخت مذاکرات کار بن کر سامنے آئے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا تھا کہ تمام چیزوں کو حتمی شکل دی جاچکی ہے اور آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ جلد طے پانے کا امکان ہے۔

تاہم، وزارت خزانہ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ کوئی اعلامیہ جاری نہیں کریں گے اور اپنا جواب اسی وقت دیں گے جب آئی ایم ایف اپنا اعلامیہ جاری کرے گا۔ غیریقینی صورت حال کے خاتمے کے لیے اسٹاف لیول معاہدے کو حتمی شکل دینا ضروری ہے کیوں کہ اتفاق رائے نا ہونے کی وجہ سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر مسلسل کم ہورہی ہے۔