خرم پرویز کی گرفتاری پر علی رضا سید کی مذمت

November 23, 2021

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے معروف علمبردار خرم پرویز کی گرفتاری قابل مذمت ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی سیکیورٹی ایجنسی کے اہلکاروں نے جبری گمشدگیوں کے خلاف ایشین فیڈریشن کے چیئرمین خرم پرویز کو پیر کے روز سری نگر میں گرفتار کر لیا تھا، سیکیورٹی اہلکاروں نے کئی گھنٹوں تک سری نگر کے دو مقامات پر واقع خرم پرویز کے گھر اور ان کے دفتر کی بھی تلاشی لی۔

علی رضا سید نے برسلز سے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں خرم پرویز کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خرم پرویز مقبوضہ کشمیر میں طویل عرصے سے انسانی حقوق کی پامالیوں کی نشاندہی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر کے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر پردہ نہیں ڈال سکتا۔

چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے مزید کہا کہ بھارت کی سیکیورٹی فورسز مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کے خلاف جنگی جرائم میں ملوث ہیں۔

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے کہا کہ ہم دنیا کے سامنے بھارت کا اصل بھیانک چہرہ بے نقاب کرتے رہیں گے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو خرم پرویز کی رہائی کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری بشمول یورپی یونین اور اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر کی گھمبیر صورتحال کا فوری نوٹس لے۔

واضح رہے کہ خرم پرویز انسانی حقوق کے حوالے سے عالمی ایوارڈ یافتہ ہیں۔

ان کے ایک قریبی عزیز پرویز امروز ایڈوکیٹ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے طویل جدوجہد پر ناروے کا مشہور ’رفتو‘ ایوارڈ بھی لے چکے ہیں۔

خرم پرویز اور ان کے ادارے سے وابستہ ٹیم مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے بارے میں متعدد رپورٹیں شائع کرچکے ہیں، کشمیر کونسل ای یو ان کی جاری کردہ رپورٹوں کو اقوام متحدہ اور یورپی پارلیمنٹ سمیت اہم یورپی اداروں کو ارسال کر چکی ہے۔

خرم پرویز انسانی حقوق کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے بلجیم سمیت متعدد ملکوں کا دورہ کرچکے ہیں، وہ چند سال قبل کشمیر کونسل ای یو کی دعوت پر یورپی پارلیمنٹ میں ایک کانفرنس میں بھی شریک ہوچکے ہیں۔