کراچی میں ٹک ٹاکرز کو لوٹنے والا گروہ گرفتار، 100 وارداتوں کا اعتراف

November 29, 2021


کراچی میں ٹک ٹاکرز کو لوٹنے والے ملزمان کے گروہ کو شارع نورجہاں پولیس نے گرفتار کرلیا ہے، ملزمان آن لائن فوڈ سپلائی سروس کے نمائندوں کو بھی وارداتوں کا نشانہ بنا چکے ہیں۔

کراچی کے شارع نورجہاں تھانے کے ایس ایچ او آفتاب عباسی کے مطابق ان کی پولیس پارٹی نے دو ملزمان رحمٰن گِل اور عباس علی کو نارتھ ناظم آباد سے گرفتار کیا، ملزمان کے قبضے سے چھینی گئی موٹر سائیکل، موبائل فونز، زیورات اور لڑکیوں سے چھینے گئے پرس برآمد ہوئے ہیں۔

پولیس کے مطابق ملزمان نے دورانِ تفتیش انکشاف کیا ہے کہ وہ نارتھ ناظم آباد کے مختلف پارکس میں ٹک ٹاک بنانے کے بہانے جاتے تھے، جہاں ٹک ٹاک بنانے میں مصروف ٹک ٹاکرز کی مارکنگ کرلیتے تھے جن کے پاس مہنگے موبائل فونز اور دیگر قیمتی چیزیں ہوتی تھیں اور پھر اِنہیں نشانہ بناتے تھے۔

ملزمان کے مطابق ٹک ٹاکرز کو لوٹنا بہت آسان ہوتا ہے، خاص طور پر لڑکیاں مزاحمت نہیں کرتیں، ان سے چھینے گئے موبائل فون مہنگے داموں میں فروخت ہوجاتے ہیں۔

ملزمان کے مطابق وہ اب تک نارتھ ناظم آباد میں 25 سے زیادہ ٹک ٹاکر جوڑوں اور سنگل لڑکیوں کو لوٹ چکے ہیں، ملزمان فوڈ ڈیلوری بوائے اور آن لائن کار سروس کو سنسان جگہ پر بلاتے تھے، ڈیلوری بوائیز جیسے ہی آتے تھے تو وہ انہیں لوٹ لیتے تھے، ڈیلیوری بوائیز سے منگوایا گیا کھانا بھی چھین لیتے تھے۔

ملزمان کے مطابق آن لائن کار سروس والوں کو لوٹنے کی وارداتیں کرتے رہے، بنارس چوک کے قریب عزیز نامی شخص ان سے چھینے گئے موبائل فون، سونا اور موٹرسائیکل خریدتا ہے۔

ملزمان کے اعترافی ویڈیو بیان کے مطابق 1 لاکھ روپے مالیت والا موبائل فون 20 ہزار اور 70 ہزار مالیت کا فون صرف 15 ہزار میں بیچتے رہے ہیں، سونے کی انگوٹھی 5 ہزار، موٹر سائیکل 10 ہزار میں فروخت کرتے رہے ہیں، ملزمان بینک سے نکلنے والے شہریوں کو بھی نشانہ بناچکے ہیں۔

بینک سے کھلے پیسے لینے یا چیک بُک دکھا کر اندر موجود ان کا ساتھی کیش نکلوانے والے کو دیکھ لیتا ہے، شہری کے نکلتے ہی اشارہ کیا جاتا ہے اور نشانی بتائی جاتی ہے اور وہ لوٹ لیتے ہیں۔

ملزم کے بیان کے مطابق وہ اب تک پانچ مرتبہ گرفتار ہو کر جا چکا ہے۔